Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہوراکتوبر 2002

اكستان

44 - 65
خشیة ۔  (بخاری )
 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ  ۖ  (نے ایک مرتبہ)کوئی ایسا عمل کیا جس میں رخصت کا پہلو اختیار کیا ۔بعض لوگوں نے اس عمل کے اختیار کرنے سے(اس لیے )احتراز کیا (کہ آپ تو بخشے بخشائے ہیں جب کہ ہم ایسے نہیں ہیں )یہ بات آپ تک پہنچ گئی ۔اسی وقت آپ نے خدا کی حمدوثنا ئ( خطبہ) کے بعد فرمایا لوگوں کا بھی کیا حال ہے بھلا اس عمل سے احترازکرتے ہیں جسے میں کرتا ہوں۔ خدا کی قسم ان سب میں زیادہ خدا کا علم رکھنے والا اور سب سے زیادہ اس سے خشیت کرنے والا یعنی ڈرنے والا تو میں ہوں ۔
	فائدہ  :   خشیت اُس خوف کوکہتے ہیں جو کسی ذات کی عظمت کے استحضار کے ساتھ ہو ہر خوف کو خشیت نہیں کہتے ۔عالم اگر ڈرتا ہے تو وہ خداکی ذات کی عظمت و جلال کا تصور کرکے ڈرتا ہے جب کہ غیر عالم کو ان اُمور کا اتنا علم نہیں ہوتا اس لیے وہ ڈرتا ہے تو صرف اس کے عذاب کا تصور کرکے ڈرتا ہے ۔ ان  حدیثوں سے معلوم ہوا کہ وقت کے نبی کے سب سے زیادہ عالم ہونے کا مطلب یہی ہے کہ خدا کی ذات و صفات کا سب سے زیادہ علم اسی کو ہوتا ہے اور اس لیے سب سے زیادہ خدا سے ڈرانے والا بھی وہی ہوتا ہے۔
	یہاں غصہ صرف ر خصت پرعمل نہ کرنے پر نہیں ہے بلکہ ان کے اس احتراز اور پرہیز پر ہے جو ایک غلط بنیاد پر ان کے دماغوں میں پیدا ہوا ۔ نبی کے بخشے بخشائے ہونے کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ وہ اب خدا کی عبادت کا محتاج نہیں رہا بلکہ اس کی عبادت اور بڑھ جاتی ہے اور اس لیے بڑھ جاتی ہے کہ وہ اس نعمت کا شکر ادا کرنا چاہتا ہے اور ادا نہیں کر سکتا أفلا أکون عبدًاشکورًا(کیا میں اس کا شکر گزار بندہ نہ بنوں )کا یہی مطلب ہے۔
اللہ اور رسول کے ساتھ محبت کا تعلق  :
	اللہ تعالی کی اطاعت محبت کے ساتھ کرے کیونکہ محبت کے جو تین اسباب ہیں یعنی کمال،جمال اور جو دو سخا ء وہ اللہ تعالی کو غیر متناہی حاصل ہیں ۔ اللہ تعالی نے ہمیں وجود دیا اور ہمیں سب سے عمدہ اور احسن طرز پربنایا پھر وہ مستقل طور سے ہماری پرورش کرتے ہیں ہماری دنیا و آخرت کی ضرورتیں پوری کرتے ہیں فرشتوں کے ذریعے ہماری حفاظت کا انتظام کر رکھا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اللہ تعالی کی ذات جمال والی بھی اور تمام صفات کمال کے ساتھ متصف بھی ہے۔یہ سب باتیں تقاضا کرتی ہیں کہ ہمارے اندر ایسی ذات کی محبت اور شکر کا جذبہ موجزن ہو ۔ پھر جب یہ ذات ہمیں کچھ حکم دے اور وہ حکم بھی ایسے کہ جن میں ہمارے ہی فائدے کو ملحوظ رکھا گیا ہو اور تابعداری کے عمل پروہ ہمیں اپنی خوشی اور محبت کا پروانہ

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
68 اس شمارے میں 3 1
69 حرف آغاز 4 1
70 درس حديث 6 1
71 مسلمانوں کی حکومتوں کے زوال کا سبب بداعمالیاں ہیں نہ کہ مذہب 6 70
72 مسلمانوں کی حکومتوں کے زوال کے اسباب : 7 70
73 اسلام سے غفلت کا نتیجہ : 7 70
74 پاکستان بناتے وقت دو قسم کی سوچ : 7 70
75 ''سر ''کے خطاب یافتہ حکمران : 8 70
76 اغراض پرستی کا وبال : 8 70
77 پاکستان میں اسلام پر عمل نہیں ہوا بلکہ دھوکہ ہوا : 9 70
78 اسلام کا مطلب : 9 70
79 مثال سے وضاحت : 9 70
80 موجودہ عدالتی طریقہ : 10 70
81 اسلامی طریقہ : 10 70
82 حاکم خدا کا نمائندہ ہوتا ہے : 11 70
83 مدنیہ منورہ کے قاضی سے ملاقات : 11 70
84 ذوالحلیفہ کے پانی کی برکت : 11 70
85 جج بھی اور بے خوف بھی : 12 70
86 اللہ کی نمائندگی کا فائدہ : 12 70
87 جج کے اخلاقی فرائض : 13 70
88 ترغیب و ترہیب : 13 70
89 اسلام کو کبھی زوال نہیں ہوا : 14 70
90 سائنسی ترقی مشکل نہیں ہے : 14 70
91 پاکستان اور گائیڈڈ میزائیل : 14 70
92 پاکستان سب سے آگے ہوتامگر پاکستان کی بد قسمتی : 15 70
93 غلطی فہمی : 15 70
94 فرقہ واریت کیا ہے ؟اور کیو ں ہے؟اور سدباب کیا ہے؟ 16 1
95 ازالہ شبہات : 16 94
96 فرقہ واریت کی قسمیں : 25 94
97 دُعائے مشائخ درشب براء ت 27 1
98 دینی مسائل 29 1
99 ( نجاستوں کا بیان ) 29 98
100 نجاست ِغلیظہ : 29 98
101 نجاست ِخفیفہ : 29 98
102 نجاستوں کاحکم : 30 98
103 نجاست لگی چیزوں کے پاک کرنے کا طریقہ : 30 98
104 (١) دھونا : 30 98
105 (٢) پونچھنا : 31 98
106 (٣) خشک ہو کر اُس کا اثر جاتے رہنا : 34 98
107 (٤) جلانا : 34 98
108 (٥) حقیقت کا بدل جانا : 34 98
109 (٦) چمڑے کا دباغت سے پاک ہونا : 35 98
110 (٧) ذبح سے پاک ہونا : 35 98
111 (٨) مَلنا کُھرچنا : 35 98
112 (٩) گِھسنااور رگڑنا : 35 98
113 متفرقات : 35 98
114 صدائے سحر شمس دیوبندی 37 1
115 فہم حدیث 39 1
116 نبوت و رسالت 39 115
117 نبوت کے دلائل : 39 115
118 ختم نبوت : 39 115
119 نبوت کے اثرات : 40 115
120 اللہ اور رسول کے ساتھ محبت کا تعلق : 44 115
121 نبی ۖ کی تعریف و تعظیم میں غلو سے ممانعت : 46 115
122 انبیاء کی عالم برزخ میں حیات کی کیفیت : 47 115
123 انبیا ء علیہم السلام کا ترکہ صدقہ ہوتا ہے : 50 115
124 حاصل مطالعہ 51 1
125 اِنَّمَاا لْاَعْمَالُ بِالنِّیََّاتِ : 51 124
126 ایک بنی اسرائیلی کے صدقہ کرنے کا واقعہ : 51 124
127 سادات کے ساتھ نیکی کا صلہ : 52 124
128 تحریک احمدیت 57 1
129 مذہبی مباحث پر ایک یادداشت : 57 128
130 تقريظ وتنقيد 61 1
131 اب تو اُٹھ جائو ! 37 114
Flag Counter