ماہنامہ انوار مدینہ لاہوراکتوبر 2002 |
اكستان |
|
صدائے سحر شمس دیوبندی اب تو اُٹھ جائو ! اُٹھو جاگو مسلمانو، سحر آواز دیتی ہے مزاجِ وقت پہچانو ،سحر آواز دیتی ہے بہت غفلت کی نیندیں سوچکے ہو اب تواُٹھ جائو متاعِ عقل و دانش کھو چکے ہو اب تو اُٹھ جائو بہت دُنیا میں رُسوا ہو چکے ہو اب تو اُٹھ جائو اُٹھو دیکھو کہ کیسے بہہ رہا ہے خونِ انسانی زمیں پر رقص کرتی ہے اَجَل باحُکم شیطانی یزیدوں نے گرا ڈالے ہیں کتنے قصرِ سُلطانی اشارہ وقت کا پہچان لو تو اب بھی بہتر ہے زمانے کی حقیقت جان لو تو اب بھی بہتر ہے اگر میرا کہا ہی مان لو تو اب بھی بہتر ہے نہیں اب وقت ذہنوں میں کوئی تفریق لانے کا مخالف ہے تمہارا آج ہر تیور زمانے کا نشانے پر ہے ہر تنکا تمہارے آشیانے کا اُٹھو کہ اب تمہیں ہر اک گھڑی بے دار رہنا ہے