ماہنامہ انوار مدینہ لاہوراکتوبر 2002 |
اكستان |
|
(٦) چمڑے کا دباغت سے پاک ہونا : آدمی اور خنزیر کے سوا ہرمُردہ جانور کی کھال دباغت سے پاک ہو جاتی ہے ۔آدمی کی کھال اس کے احترام کی وجہ سے اور خنزیر کی کھال اس کے نجس العین ہونے کی وجہ سے پاک نہیں ہوتی۔ (٧) ذبح سے پاک ہونا : جس جانور کا چمڑا دباغت سے پاک ہو جاتا ہے ذبح سے بھی پاک ہو جاتا ہے بشرطیکہ شرعی ذبح ہو ۔ البتہ گوشت و چربی میں ترجیح اس کو ہے کہ وہ ذبح سے پاک نہیں ہوتی ۔ (٨) مَلنا کُھرچنا : منی اگر کپڑے پر لگ جائے تو اگر تر ہے تو دھونا واجب ہے اور اگر کپڑے کو لگ کر خشک ہو گئی تو اس کو مل کر کھرچ دینا بھی کافی ہے اگرچہ بیماری کی وجہ سے پتلی ہو گئی ہو ۔یہ حکم اس وقت ہے جب پیشاب کی نلی کا سرا اس سے پہلے پاک ہو پیشاب نہ لگا ہو۔ مسئلہ : منی اگر بدن کو لگ جائے تو اس کا بھی یہ حکم ہے کہ اگر خشک ہو گئی ہو توکُھرچ دینے سے بدن پاک ہو جاتا ہے اور تر ہو تو دھونا ضروری ہے۔ (٩) گِھسنااور رگڑنا : چمڑے کے موزہ پر اگر نجاست لگ جائے اور وہ نجاست جسم دار ہے جیسے پاخانہ ،لید ،گوبر اور منی وغیرہ ۔اگر وہ خشک ہو جائے توگِھسنے یا رگڑنے سے موزہ پاک ہو جائے گا اور اگر تر ہے تو دھونے کے طریقے کے علاوہ اگر اس کو اچھی طرح پونچھ لیا اور گھس لیا کہ نجاست کا کچھ اثر یعنی رنگ و بو باقی نہ رہے تو پاک ہو جائے گا۔اور اگر نجاست پتلی ہو جیسے پیشاب وغیرہ تو اگر گیلے ہی پرمٹی راکھ یا ریت ڈال کر اس کو رگڑ دیں اور اچھی طرح پونچھ دیں تو پاک ہو جائے گا۔ متفرقات : مسئلہ : اگر ٹوٹے ہوئے دانت کو جو ٹوٹ کر علیحدہ ہو گیا ہو اس کی جگہ پر رکھ کر جما دیا جائے خواہ پاک چیز سے یا ناپاک چیز سے اور اسی طرح اگر کوئی ہڈی ٹوٹ جائے اور اس کے بدلے کوئی ناپاک ہڈی رکھ دی جائے یا کسی زخم میں کوئی ناپاک چیز بھر دی جائے او ر وہ اچھا ہو جائے تو اس کو نکالنا نہ چاہئے بلکہ وہ خود بخود پاک ہو جائے گا۔ مسئلہ : ناپاک زمین پر مٹی وغیرہ ڈال کر نجاست چھپادی جائے اس طرح کہ نجاست کی بو نہ آئے تو مٹی کے