Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہوراکتوبر 2002

اكستان

7 - 65
مسلمانوں کی حکومتوں کے زوال کے اسباب  :
	مسلمانوں کی حکومتوں کے زوال کے اسباب کیا ہیں ؟ زوال کے اسباب میں بڑا سبب جو دو لفظوں میں کہاجاسکتا ہے وہ یہ ہے کہ عمل نہیں کیا۔ یہ کہیں بھی نہیں ہے کہ اسلام پر عمل بھی کیا ہو اور زوال بھی ہواہو ،یہ دو چیزیں کہیں جمع نہیں ہوئیں جب اسلام پر عمل کیا تو ترقی ہوئی عروج ہوا جب اسلام پر عمل چھوڑ دیا تعلیمات سے غفلت ہوئی تو پھر زوال آیا۔
اسلام سے غفلت کا نتیجہ  :
	اسلامی تعلیمات سے غفلت ہوئی تو انسان بجائے اس کے کہ دوسروں کو اسلام کی دعوت دے اپنے گھر بیٹھ جائے گا یا آپس میں جھگڑنے لگ جائے گا اور بے معنی جھگڑے تو اختلاف بھی پیدا ہو گا سازشیں بھی ہوں گی۔
پاکستان بناتے وقت دو قسم کی سوچ  :
	تازہ بات آپ دیکھ لیجئے کہ پاکستان بنا ''دُنیا برائے دُنیا'' اور ''دُنیا برائے آخرت'' دونوں چیزیں اُس میں جمع تھیں ۔دُنیا برائے دُنیا اُن لوگوں کا مقصد تھا جنھوں نے سوچا ہم ایک حکومت بنالیں گے وہاں ہماری ہی تجارت ہوگی ہماری ہی زراعت ہوگی ہماری ہی حکومت ہو گی ہماراغلبہ ہو گا ہم جو چاہیں گے کریں گے ایک روپے کی چیز چار روپے میں بیچیں گے سو پرسنٹ تو کوئی چیز ہی نہیں ہے اس سے بہت زیادہ نفع لیں گے تو ایسے لوگ جو صاحبِ اغراض تھے اور بہت بڑے بڑے جاگیردار تھے یا بڑے بڑے تاجر تھے ان لوگوں کا نظریہ یہ ہوا کہ اس طرح سے ہم اپنا علاقہ لیں اور اس میں ہم یہ کریں ۔یہ'' دُنیا برائے دُنیا ''ہوگئی۔ دوسری چیز تھی کہ ترک دُنیا برائے آخرت تو ایسے لوگ بھی تھے اس میں ،عوام میں ایسے لوگ تھے کہ جن کو کوئی لالچ نہ تھا وہ یہ سمجھتے تھے کہ یہاں اسلام ہوگا وہ صرف اسلام کے نام پر آئے اس خطہ میںاسلامی حکومت ہوگی تو اس لالچ میں انھوں نے آخرت کے لیے قربانیاں دیں اور سچ مچ جب پاکستان بنا تھا تو لوگوں کا حال یہی تھا کہ اُن سے کوئی اور قربانی مانگی جاتی تو وہ وہ بھی دے دیتے لیکن جو صاحب اغراض حکام تھے یا تجار تھے یا زمیندار تھے اُن لوگوں کا غلبہ رہاتو وہ دُنیا برائے دُنیا وہ لوگ یہی فلسفہ جانتے تھے ۔
دین برائے دُنیا  :
	اور ایسا طبقہ بھی ہے کہ ''دین برائے دُنیا'' استعمال کر لیتے ہیں ۔دین کونقصان چاہے ہو جائے دُنیا کا نفع ہو

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
68 اس شمارے میں 3 1
69 حرف آغاز 4 1
70 درس حديث 6 1
71 مسلمانوں کی حکومتوں کے زوال کا سبب بداعمالیاں ہیں نہ کہ مذہب 6 70
72 مسلمانوں کی حکومتوں کے زوال کے اسباب : 7 70
73 اسلام سے غفلت کا نتیجہ : 7 70
74 پاکستان بناتے وقت دو قسم کی سوچ : 7 70
75 ''سر ''کے خطاب یافتہ حکمران : 8 70
76 اغراض پرستی کا وبال : 8 70
77 پاکستان میں اسلام پر عمل نہیں ہوا بلکہ دھوکہ ہوا : 9 70
78 اسلام کا مطلب : 9 70
79 مثال سے وضاحت : 9 70
80 موجودہ عدالتی طریقہ : 10 70
81 اسلامی طریقہ : 10 70
82 حاکم خدا کا نمائندہ ہوتا ہے : 11 70
83 مدنیہ منورہ کے قاضی سے ملاقات : 11 70
84 ذوالحلیفہ کے پانی کی برکت : 11 70
85 جج بھی اور بے خوف بھی : 12 70
86 اللہ کی نمائندگی کا فائدہ : 12 70
87 جج کے اخلاقی فرائض : 13 70
88 ترغیب و ترہیب : 13 70
89 اسلام کو کبھی زوال نہیں ہوا : 14 70
90 سائنسی ترقی مشکل نہیں ہے : 14 70
91 پاکستان اور گائیڈڈ میزائیل : 14 70
92 پاکستان سب سے آگے ہوتامگر پاکستان کی بد قسمتی : 15 70
93 غلطی فہمی : 15 70
94 فرقہ واریت کیا ہے ؟اور کیو ں ہے؟اور سدباب کیا ہے؟ 16 1
95 ازالہ شبہات : 16 94
96 فرقہ واریت کی قسمیں : 25 94
97 دُعائے مشائخ درشب براء ت 27 1
98 دینی مسائل 29 1
99 ( نجاستوں کا بیان ) 29 98
100 نجاست ِغلیظہ : 29 98
101 نجاست ِخفیفہ : 29 98
102 نجاستوں کاحکم : 30 98
103 نجاست لگی چیزوں کے پاک کرنے کا طریقہ : 30 98
104 (١) دھونا : 30 98
105 (٢) پونچھنا : 31 98
106 (٣) خشک ہو کر اُس کا اثر جاتے رہنا : 34 98
107 (٤) جلانا : 34 98
108 (٥) حقیقت کا بدل جانا : 34 98
109 (٦) چمڑے کا دباغت سے پاک ہونا : 35 98
110 (٧) ذبح سے پاک ہونا : 35 98
111 (٨) مَلنا کُھرچنا : 35 98
112 (٩) گِھسنااور رگڑنا : 35 98
113 متفرقات : 35 98
114 صدائے سحر شمس دیوبندی 37 1
115 فہم حدیث 39 1
116 نبوت و رسالت 39 115
117 نبوت کے دلائل : 39 115
118 ختم نبوت : 39 115
119 نبوت کے اثرات : 40 115
120 اللہ اور رسول کے ساتھ محبت کا تعلق : 44 115
121 نبی ۖ کی تعریف و تعظیم میں غلو سے ممانعت : 46 115
122 انبیاء کی عالم برزخ میں حیات کی کیفیت : 47 115
123 انبیا ء علیہم السلام کا ترکہ صدقہ ہوتا ہے : 50 115
124 حاصل مطالعہ 51 1
125 اِنَّمَاا لْاَعْمَالُ بِالنِّیََّاتِ : 51 124
126 ایک بنی اسرائیلی کے صدقہ کرنے کا واقعہ : 51 124
127 سادات کے ساتھ نیکی کا صلہ : 52 124
128 تحریک احمدیت 57 1
129 مذہبی مباحث پر ایک یادداشت : 57 128
130 تقريظ وتنقيد 61 1
131 اب تو اُٹھ جائو ! 37 114
Flag Counter