ماہنامہ انوار مدینہ لاہوراکتوبر 2002 |
اكستان |
|
درس حديث مسلمانوں کی حکومتوں کے زوال کا سبب بداعمالیاں ہیں نہ کہ مذہب اسلام میںسب سے پہلی سزا اور بنی علیہ السلام پراُس کا اثر ، خدائی نمائندگی کے فوائد اسلام سے متصادم موجودہ عدالتی نظام ، پاکستان میں اسلام پر عمل نہیں ہو ا بلکہ دھوکہ ہوا تخریج وترتیب : مولانا سیّد محمود میاں صاحب (کیسٹ نمبر٣٧،سائیڈاے،٨٤۔٧۔١٣) الحمد للہ رب ا لعالمین والصلوة والسلام علی خیر خلقہ سید نا و مولانا محمدو آلہ واصحابہ اجمعین اما بعد ! جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عباس رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا کہ آپ میرے پاس آئیںتو میں آپ کے لیے اور آپ کی اولاد کے لیے دعا کروں گا ۔دعا میں آپ نے جو ارشاد فرمایا اس میں یہ تھا کہ خداوند کریم ان کی اور ان کی اولاد کی ایسی بخشش فرمادے کہ کوئی گناہ نہ رہے توحضرت عباس رضی اللہ عنہ ،حضرت عباس رضی اللہ عنہ کی اولاد حضرت عبداللہ ابن عباس بہت بڑے آدمی گزرے ہیں '' حبر'' یعنی علامہ کہلاتے تھے اسی طرح اور حضرات بھی اسی درجہ کے گزرے ہیں بڑے بڑے ،حضرت قثم ابن عباس رضی اللہ عنہ ہیں اور بہت سارے لڑکے تھے ان کے ان سب کے لیے یہی صورت ہوئی کہ سب نے بہت اچھے اچھے کام کئے اور بڑے درجے پائے تو آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کا اثر یہ بھی ہوا کہ ان کے پاس خلافت آگئی ،وہ خلافت ایک طویل دور تک چلتی رہی بہت صدیوں ۔اُس کے بعد سلطنت ِعثمانیہ تُرکیہ کا دور آگیا پھر اس کے بعد انگریز کا دور شروع ہوا یہ اس صدی میں شروع ہوا، اس صدی کے اوائل تک اسلامی حکومت بہت بڑی موجودرہی۔