Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہوراکتوبر 2002

اكستان

10 - 65
قید ہو کر آئے تھے تو بے چین تھے ان کی بے چینی سے رسول اللہ  ۖ  کو بے چینی رہی تو ان کے بندھن جو تھے وہ ہلکے کر دئیے گئے اور صحابہ کرام  نے چاہا کہ ان کا جو فدیہ ہے وہ چھوڑ دیں تو آپ  ۖ نے ارشاد فرمایا کہ نہیں ایک درہم بھی مت چھوڑنا اس میںکوئی تخصیص برتنے کی ضرورت نہیں ۔وہ آئے تھے کفار مکہ کی طرف سے اور پکڑے گئے تھے گرفتار ہو گئے تھے ۔وہ ایک صحابی اور آثار دیکھے جیسے کہ طبیعت پر کوئی بات ناگوار گزری ہوپتا چلا یا اُنہوں نے کہ کیا وجہ ہوسکتی ہے کہ جو ناگوار گزری ہو تو معلوم ہوا کہ وہ بہت پکا مکان گبندنما بنا رہا تھا۔ادھر سے گزر تے ہوئے دریافت فرمایا تھا کہ یہ کیا ہے کس کا ہے ؟ توصحابی کو خیال ہوا کہ شاید یہ وجہ ہو تو وہ مکان گرا کر پھر آئے تو آثار دیکھتے تھے چہرہ مبارک کے تو جب صحابہ کرام نے اتنا بڑا اثر دیکھا تو عرض کیا کہ ہم اسے چھوڑ دیں تو جناب رسول اللہ  ۖنے فرمایا کہ میرے پاس لانے سے پہلے تم نے ایسا کیوں نہیںکیا ۔میرے پاس آنے سے پہلے پہلے کر لیتے چھوڑ دیتے اُسے ۔ایک آدمی نے چوری کی ہے گھر والے جمع ہو گئے دوسرے گھر والے بھی تیسرے گھر والے بھی برادری کے چند افراد چند گھرانے جمع ہو گئے انھوں نے اسے لعنت ملامت کی اور وہ کیس وہیں کا وہیںرہ گیا عدالت تک نہیں گیا تو عدالت یہاں دخل دینے تو نہیں آئے گی۔ آج بھی یہی ہے اسی طرح سے اور کوئی بڑا کیس ہوگیا چلو مال بھی واپس کر ادیتے تو بھی یہی ہے کہ کوئی عدالت تک کیس نہیں لے گیاتو کچھ بھی نہیں۔
موجودہ عدالتی طریقہ  :
	 اب عدالت تک کیس پہنچ بھی جائے پھر یہ اختیار ہو جج کو کہ چاہے تو اسے سزا دے اختتام عدالت تک کی کہ جب تک میں یہاں بیٹھا ہوں جب تک تم بھی سزا میںہو یہی قید ہے تمہاری تا برخاست اجلاس اور چاہے وہ اُسے سزا دے دے چھ مہینے کی چاہے وہ سزا دے دے سال کی اور چاہے وہ اس کے ساتھ جمع کردے دس کوڑے بھی اور پھر یہ کہہ دے کہ دس ہزار جرمانہ بھی تویہ کیا ہورہا ہے تو یہ کوئی چیز نہیں ہے یہ تو انسان کی بنائی ہوئی ہے اس لیے ایسے ہو رہا ہے ۔
اسلامی طریقہ  :
	اب دوسری چیز سمجھئے وہ دین کی ہے وہ وہ ہے جو جناب رسول اللہ  ۖ نے بتلائی سمجھائی کہ جب تک کیس پیش نہ ہو تو پھر تمہیں اختیار ہے ہمارے پاس لائویا نہ لائو لیکن جب ہمارے سامنے کیس آگیا تو ہمارا اختیاربھی ختم ہو گیا ہم بھی کچھ نہیں کر سکتے ہم کوئی چیز نہیںہیںہم صرف خدا کا حکم نافذ کرنے والے ہیں بس اس کے سوا ہم اپنی منشاء سے کوئی دخل نہیں دے سکتے اتنا دیکھیںگے کہ گواہ صحیح ہیں گواہوںپرجرح کر سکتے ہیں گواہ بھی قابل اعتماد ہیں نہ ان کی سمجھ میں کمی ہے

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
68 اس شمارے میں 3 1
69 حرف آغاز 4 1
70 درس حديث 6 1
71 مسلمانوں کی حکومتوں کے زوال کا سبب بداعمالیاں ہیں نہ کہ مذہب 6 70
72 مسلمانوں کی حکومتوں کے زوال کے اسباب : 7 70
73 اسلام سے غفلت کا نتیجہ : 7 70
74 پاکستان بناتے وقت دو قسم کی سوچ : 7 70
75 ''سر ''کے خطاب یافتہ حکمران : 8 70
76 اغراض پرستی کا وبال : 8 70
77 پاکستان میں اسلام پر عمل نہیں ہوا بلکہ دھوکہ ہوا : 9 70
78 اسلام کا مطلب : 9 70
79 مثال سے وضاحت : 9 70
80 موجودہ عدالتی طریقہ : 10 70
81 اسلامی طریقہ : 10 70
82 حاکم خدا کا نمائندہ ہوتا ہے : 11 70
83 مدنیہ منورہ کے قاضی سے ملاقات : 11 70
84 ذوالحلیفہ کے پانی کی برکت : 11 70
85 جج بھی اور بے خوف بھی : 12 70
86 اللہ کی نمائندگی کا فائدہ : 12 70
87 جج کے اخلاقی فرائض : 13 70
88 ترغیب و ترہیب : 13 70
89 اسلام کو کبھی زوال نہیں ہوا : 14 70
90 سائنسی ترقی مشکل نہیں ہے : 14 70
91 پاکستان اور گائیڈڈ میزائیل : 14 70
92 پاکستان سب سے آگے ہوتامگر پاکستان کی بد قسمتی : 15 70
93 غلطی فہمی : 15 70
94 فرقہ واریت کیا ہے ؟اور کیو ں ہے؟اور سدباب کیا ہے؟ 16 1
95 ازالہ شبہات : 16 94
96 فرقہ واریت کی قسمیں : 25 94
97 دُعائے مشائخ درشب براء ت 27 1
98 دینی مسائل 29 1
99 ( نجاستوں کا بیان ) 29 98
100 نجاست ِغلیظہ : 29 98
101 نجاست ِخفیفہ : 29 98
102 نجاستوں کاحکم : 30 98
103 نجاست لگی چیزوں کے پاک کرنے کا طریقہ : 30 98
104 (١) دھونا : 30 98
105 (٢) پونچھنا : 31 98
106 (٣) خشک ہو کر اُس کا اثر جاتے رہنا : 34 98
107 (٤) جلانا : 34 98
108 (٥) حقیقت کا بدل جانا : 34 98
109 (٦) چمڑے کا دباغت سے پاک ہونا : 35 98
110 (٧) ذبح سے پاک ہونا : 35 98
111 (٨) مَلنا کُھرچنا : 35 98
112 (٩) گِھسنااور رگڑنا : 35 98
113 متفرقات : 35 98
114 صدائے سحر شمس دیوبندی 37 1
115 فہم حدیث 39 1
116 نبوت و رسالت 39 115
117 نبوت کے دلائل : 39 115
118 ختم نبوت : 39 115
119 نبوت کے اثرات : 40 115
120 اللہ اور رسول کے ساتھ محبت کا تعلق : 44 115
121 نبی ۖ کی تعریف و تعظیم میں غلو سے ممانعت : 46 115
122 انبیاء کی عالم برزخ میں حیات کی کیفیت : 47 115
123 انبیا ء علیہم السلام کا ترکہ صدقہ ہوتا ہے : 50 115
124 حاصل مطالعہ 51 1
125 اِنَّمَاا لْاَعْمَالُ بِالنِّیََّاتِ : 51 124
126 ایک بنی اسرائیلی کے صدقہ کرنے کا واقعہ : 51 124
127 سادات کے ساتھ نیکی کا صلہ : 52 124
128 تحریک احمدیت 57 1
129 مذہبی مباحث پر ایک یادداشت : 57 128
130 تقريظ وتنقيد 61 1
131 اب تو اُٹھ جائو ! 37 114
Flag Counter