Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہوراکتوبر 2002

اكستان

40 - 65
کہ میرے بعد کسی بھی قسم کا کوئی (نیا نبی)نہیں ہے۔     		  
عن ابی ھریرة ان رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال ان مثلی ومثل الانبیا ء من قبلی کمثل رجل بنی بیتا فأَحسنہ وأَجملہ الا موضع لبنة من زوایة فجعل الناس یطوفون بہ ویعجبون لہ و یقولون ھلا وضعت ھذہ ا للبنة وأَناخاتم النبیین (وفی روایة لمسلم فجئت انا واتممت تلک اللبنة (بخاری ومسلم )
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ  ۖ نے فرمایا میری مثال اور مجھ سے پہلے انبیاء کی مثال ایسی ہے جیسے کسی شخص نے گھر بنایا او راُسے خوب آراستہ و پیراستہ کیا مگر اس کے ایک گوشہ میں صرف ایک اینٹ کی جگہ چھوڑ دی ۔لوگ آآکر (اسے دیکھنے کے لیے )اس کے گرد گھومنے لگے اور تعجب کرنے لگے اور کہنے لگے یہ اینٹ بھی کیوں نہ رکھ دی گئی (تاکہ یہ نقص بھی نہ رہتا ) تو میں ہی خاتم النبیین ہوں (اور ایک روایت میں ہے تو میں نے آکر اس اینٹ کی جگہ کوپُرکر دیا ) تو جیسے وہ مکان اور محل جو ہر طرح سے مکمل ہو چکا ہو اس میں اب کسی اور اینٹ کی گنجائش نہیں اسی طرح میرے آنے کے بعد انبیاء کا سلسلہ مکمل ہو چکا اور اب کسی اور نبی کے آنے کا احتمال باقی نہیں رہا۔
عن ثوبان قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أِنہ سیکون فی أُمتی کذابون ثلاثون کلھم یزعم أَنہ نبیّ وأَنا خاتم النبیین لا نبی بعدی (مسلم)
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا آئندہ میری اُمت میں تیس سخت جھوٹے پیدا ہوں گے ان میں ہر ایک اپنے متعلق دعوٰی کرے گا کہ وہ نبی ہے حالانکہ میں سب نبیوں کے آخر میں آیا ہوں میرے بعد کوئی نبی نہیں۔
نبوت کے اثرات  :
عن أَبی ھریرة قال سمعت رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یقول لم یبق من النبوة الا المبشرات قالوا وما المبشرات قال الرؤیا الصالحة (بخاری) وفی روایة یراھا المسلم أَوترٰی لہ  (کنزالعمال) 
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ نبوت میں سے صرف مبشرات باقی رہ گئے ہیں ۔صحابہ نے پوچھا اے اللہ کے رسول مبشرات کیا

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
68 اس شمارے میں 3 1
69 حرف آغاز 4 1
70 درس حديث 6 1
71 مسلمانوں کی حکومتوں کے زوال کا سبب بداعمالیاں ہیں نہ کہ مذہب 6 70
72 مسلمانوں کی حکومتوں کے زوال کے اسباب : 7 70
73 اسلام سے غفلت کا نتیجہ : 7 70
74 پاکستان بناتے وقت دو قسم کی سوچ : 7 70
75 ''سر ''کے خطاب یافتہ حکمران : 8 70
76 اغراض پرستی کا وبال : 8 70
77 پاکستان میں اسلام پر عمل نہیں ہوا بلکہ دھوکہ ہوا : 9 70
78 اسلام کا مطلب : 9 70
79 مثال سے وضاحت : 9 70
80 موجودہ عدالتی طریقہ : 10 70
81 اسلامی طریقہ : 10 70
82 حاکم خدا کا نمائندہ ہوتا ہے : 11 70
83 مدنیہ منورہ کے قاضی سے ملاقات : 11 70
84 ذوالحلیفہ کے پانی کی برکت : 11 70
85 جج بھی اور بے خوف بھی : 12 70
86 اللہ کی نمائندگی کا فائدہ : 12 70
87 جج کے اخلاقی فرائض : 13 70
88 ترغیب و ترہیب : 13 70
89 اسلام کو کبھی زوال نہیں ہوا : 14 70
90 سائنسی ترقی مشکل نہیں ہے : 14 70
91 پاکستان اور گائیڈڈ میزائیل : 14 70
92 پاکستان سب سے آگے ہوتامگر پاکستان کی بد قسمتی : 15 70
93 غلطی فہمی : 15 70
94 فرقہ واریت کیا ہے ؟اور کیو ں ہے؟اور سدباب کیا ہے؟ 16 1
95 ازالہ شبہات : 16 94
96 فرقہ واریت کی قسمیں : 25 94
97 دُعائے مشائخ درشب براء ت 27 1
98 دینی مسائل 29 1
99 ( نجاستوں کا بیان ) 29 98
100 نجاست ِغلیظہ : 29 98
101 نجاست ِخفیفہ : 29 98
102 نجاستوں کاحکم : 30 98
103 نجاست لگی چیزوں کے پاک کرنے کا طریقہ : 30 98
104 (١) دھونا : 30 98
105 (٢) پونچھنا : 31 98
106 (٣) خشک ہو کر اُس کا اثر جاتے رہنا : 34 98
107 (٤) جلانا : 34 98
108 (٥) حقیقت کا بدل جانا : 34 98
109 (٦) چمڑے کا دباغت سے پاک ہونا : 35 98
110 (٧) ذبح سے پاک ہونا : 35 98
111 (٨) مَلنا کُھرچنا : 35 98
112 (٩) گِھسنااور رگڑنا : 35 98
113 متفرقات : 35 98
114 صدائے سحر شمس دیوبندی 37 1
115 فہم حدیث 39 1
116 نبوت و رسالت 39 115
117 نبوت کے دلائل : 39 115
118 ختم نبوت : 39 115
119 نبوت کے اثرات : 40 115
120 اللہ اور رسول کے ساتھ محبت کا تعلق : 44 115
121 نبی ۖ کی تعریف و تعظیم میں غلو سے ممانعت : 46 115
122 انبیاء کی عالم برزخ میں حیات کی کیفیت : 47 115
123 انبیا ء علیہم السلام کا ترکہ صدقہ ہوتا ہے : 50 115
124 حاصل مطالعہ 51 1
125 اِنَّمَاا لْاَعْمَالُ بِالنِّیََّاتِ : 51 124
126 ایک بنی اسرائیلی کے صدقہ کرنے کا واقعہ : 51 124
127 سادات کے ساتھ نیکی کا صلہ : 52 124
128 تحریک احمدیت 57 1
129 مذہبی مباحث پر ایک یادداشت : 57 128
130 تقريظ وتنقيد 61 1
131 اب تو اُٹھ جائو ! 37 114
Flag Counter