Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہوراکتوبر 2002

اكستان

45 - 65
دے تو محبت ،شکر اور ممنونیت کے احساس کے ساتھ اس کی تابعداری کریں اور اس کے حکم بجالائیں ۔
عن ابن عباس قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أحبوا اللّٰہ لما یغذوکم من نعمةٍ وأحبونی لحب اللّٰہ ۔  (ترمذی)
حضرت عبداللہ بن عباس  کہتے ہیں رسول اللہ  ۖ  نے ارشاد فرمایا اللہ سے محبت رکھو اس لیے کہ وہ تمہیںطرح طرح کی نعمتیں عطا فرماتا ہے اور (چونکہ رسول اس بارگاہ محبت کا پیغامبر ہوتا ہے اور اس بارگاہ کا محبوب اُسوہ و سیرت اپنی ذات میں لے کر آتا ہے اس لیے)مجھ سے محبت کرو خدا کی محبت کی وجہ سے۔
عن انس بن مالک قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لا یؤمن أحد کم حتی أکون أحب الیہ من وَلَدِہِ و وَالِدِہ والناس أجمعین ۔ (بخاری ومسلم)         
 حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیںرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی (کامل ) مومن نہیں ہے جب تک میں اُسے اپنے بیٹے اور باپ (اور تمام رشتہ داروں ) اور دیگر تمام لوگوں سے زیادہ پیارا نہ ہو جائوں ۔
	فائدہ  ١  :   رسول اللہ  ۖ  سے محبت کرنے کی جو وجہ سابقہ حدیث میں ذکر ہوئی اس کے علاوہ بھی رسول اللہ  ۖ میں دیگر اسباب محبت یعنی کمال و جمال علی وجہ الاتم موجود تھے۔ 
	فائدہ   ٢  :  ماں باپ اور اولاد کی محبت طبعی ہے جب کہ رسول اللہ  ۖ  کی محبت عقلی ہے۔ کمال ِایمان یہ ہے کہ عقل کا تقاضا طبیعت کے تقاضے پر غالب رہے اور خدا اور رسول کی محبت سب محبتوںپر غالب ہو ۔اسلام قبول کرنے  کامعاملہ ہو یا مسلمان ہونے کے بعد اللہ تعالی کے احکام پر عمل کرنے کا مرحلہ ہو ایسانہ ہو کہ دیگر محبتوں کو اپنے اوپر غالب کرکے اللہ کے فرامین اور رسول اللہ  ۖ کے بتائے ہوئے احکام کو نظر انداز کر دیا جائے۔
 عن عبداللّٰہ بن ھشام قال کنا مع النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم وھوآخذ بید عمر بن الخطاب فقال لہ عمر یا رسول اللّٰہ لأ نت یا رسول اللّٰہ أحب ألَیَّ من کل شیٔ الا من نفسی فقال لا والذی نفسی بیدہ حتی أکون أحب الیک من نفسک فقال عمر فأنک الآن واللّٰہ أحب ألَیَّ من نفسی فقال الأٰن یا عمر ۔ (بخاری )
حضر ت عبداللہ بن ہشام کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ  ۖ  کے ساتھ تھے آپ عمر رضی اللہ عنہ کے

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
68 اس شمارے میں 3 1
69 حرف آغاز 4 1
70 درس حديث 6 1
71 مسلمانوں کی حکومتوں کے زوال کا سبب بداعمالیاں ہیں نہ کہ مذہب 6 70
72 مسلمانوں کی حکومتوں کے زوال کے اسباب : 7 70
73 اسلام سے غفلت کا نتیجہ : 7 70
74 پاکستان بناتے وقت دو قسم کی سوچ : 7 70
75 ''سر ''کے خطاب یافتہ حکمران : 8 70
76 اغراض پرستی کا وبال : 8 70
77 پاکستان میں اسلام پر عمل نہیں ہوا بلکہ دھوکہ ہوا : 9 70
78 اسلام کا مطلب : 9 70
79 مثال سے وضاحت : 9 70
80 موجودہ عدالتی طریقہ : 10 70
81 اسلامی طریقہ : 10 70
82 حاکم خدا کا نمائندہ ہوتا ہے : 11 70
83 مدنیہ منورہ کے قاضی سے ملاقات : 11 70
84 ذوالحلیفہ کے پانی کی برکت : 11 70
85 جج بھی اور بے خوف بھی : 12 70
86 اللہ کی نمائندگی کا فائدہ : 12 70
87 جج کے اخلاقی فرائض : 13 70
88 ترغیب و ترہیب : 13 70
89 اسلام کو کبھی زوال نہیں ہوا : 14 70
90 سائنسی ترقی مشکل نہیں ہے : 14 70
91 پاکستان اور گائیڈڈ میزائیل : 14 70
92 پاکستان سب سے آگے ہوتامگر پاکستان کی بد قسمتی : 15 70
93 غلطی فہمی : 15 70
94 فرقہ واریت کیا ہے ؟اور کیو ں ہے؟اور سدباب کیا ہے؟ 16 1
95 ازالہ شبہات : 16 94
96 فرقہ واریت کی قسمیں : 25 94
97 دُعائے مشائخ درشب براء ت 27 1
98 دینی مسائل 29 1
99 ( نجاستوں کا بیان ) 29 98
100 نجاست ِغلیظہ : 29 98
101 نجاست ِخفیفہ : 29 98
102 نجاستوں کاحکم : 30 98
103 نجاست لگی چیزوں کے پاک کرنے کا طریقہ : 30 98
104 (١) دھونا : 30 98
105 (٢) پونچھنا : 31 98
106 (٣) خشک ہو کر اُس کا اثر جاتے رہنا : 34 98
107 (٤) جلانا : 34 98
108 (٥) حقیقت کا بدل جانا : 34 98
109 (٦) چمڑے کا دباغت سے پاک ہونا : 35 98
110 (٧) ذبح سے پاک ہونا : 35 98
111 (٨) مَلنا کُھرچنا : 35 98
112 (٩) گِھسنااور رگڑنا : 35 98
113 متفرقات : 35 98
114 صدائے سحر شمس دیوبندی 37 1
115 فہم حدیث 39 1
116 نبوت و رسالت 39 115
117 نبوت کے دلائل : 39 115
118 ختم نبوت : 39 115
119 نبوت کے اثرات : 40 115
120 اللہ اور رسول کے ساتھ محبت کا تعلق : 44 115
121 نبی ۖ کی تعریف و تعظیم میں غلو سے ممانعت : 46 115
122 انبیاء کی عالم برزخ میں حیات کی کیفیت : 47 115
123 انبیا ء علیہم السلام کا ترکہ صدقہ ہوتا ہے : 50 115
124 حاصل مطالعہ 51 1
125 اِنَّمَاا لْاَعْمَالُ بِالنِّیََّاتِ : 51 124
126 ایک بنی اسرائیلی کے صدقہ کرنے کا واقعہ : 51 124
127 سادات کے ساتھ نیکی کا صلہ : 52 124
128 تحریک احمدیت 57 1
129 مذہبی مباحث پر ایک یادداشت : 57 128
130 تقريظ وتنقيد 61 1
131 اب تو اُٹھ جائو ! 37 114
Flag Counter