ماہنامہ انوار مدینہ لاہوراکتوبر 2002 |
اكستان |
|
عن اوس بن اوس عن النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال ان من افضل ایا مکم یوم الجمعة فیہ خلق آدم و فیہ قبض و فیہ النفخة وفیہ الصعقة فاکثروا علی من الصلاة فیہ فان صلا تکم معروضة علی قال قالوا یا رسول اللّٰہ و کیف تعرض صلوٰ تنا علیک و قد ارمت فقال ان اللّٰہ عزوجل حرم علی الارض اجساد الانبیاء ۔(ابوداود) حضرت اوس بن اوس رضی اللہ عنہ سے ر وایت ہے کہ نبی ۖ نے فرمایا بے شک تمہارے افضل ترین دنوں میں سے ایک جمعہ کا دن ہے۔ اسی میں (حضرت )آدم(علیہ السلام )پیدا کیے گئے اور اسی میں ان کی وفات ہوئی اور اسی میں (قیامت کا پہلا )نفخہ ہوگا اوراس میں (دوسرا) نفخہ ہوگا سوتم جمعہ کے دن مجھ پر بکثرت درودپڑھا کرو کیونکہ تمہارا درود مجھ پر پیش کیا جاتا ہے ۔ صحابہ نے کہا اے اللہ کے رسول ہمارے درود آ پ پر کیسے پیش کئے جائیں گے۔ حالانکہ آپ تو (اپنی قبر میں ) ریزہ ریزہ ہو چکے ہوں گے۔آپ نے فرمایا اللہ عزوجل نے زمین پر انبیاء کے اجسام (کھانے اور بوسیدہ کرنے ) کو حرام کر دیا ہے۔ عن ابی ھریرة عن ا لنبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال من صلی عند قبری سمعتہ ومن صلی علی من بعید ابلغتہ ۔(بیہقی فی شعب الایمان) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو میری قبر کے پاس درود پڑھتا ہے تو میں اسے خود سنتا ہوں اور جو دُور سے مجھ پر درود پڑھتا ہے تو و ہ مجھے (فرشتوں کے و اسطہ سے )بتلادیا جاتا ہے۔ انبیا ء علیہم السلام کا ترکہ صدقہ ہوتا ہے : عن عائشة ان رسول اللّٰہ صلی علیہ وسلم قال لا نورث ما ترکنا فھو صدقة۔ (ترمذی) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہم انبیا ء کا (مال میں ) کوئی وارث نہیں ہوتا ۔ جو مال چھوڑ جائیں وہ (فقراء پر) صدقہ ہوتا ہے۔ (جاری ہے)