یورپ کے ڈاکٹروں کے ایک پینل نے ۱۰۰؍ ایسے بڑے اورمہلک امراض کی نشاندہی کی ہے جونشے کی لت کی وجہ سے عام ہوتے جارہے ہین، جن میں دل و دماغ اور اعصابی و نفسیاتی امراض کے ساتھ کینسر اور ایڈز کے امراض بالکل نمایاں ہیں ، ایک امریکی ڈاکٹر جو محقق و مصنف بھی ہے لکھتا ہے کہ:
امریکا میں ایڈز کے چالیس فیصد مریض وہ ہیں جن کو منشیات کے بے محابا استعمال نے اس اسٹیج تک پہونچایا ہے،امریکی لوگوں نے خود اپنے ہاتھوں اپنی قبر کھودی ہے، مذہبی اخلاقیات سے ان کا رشتہ بالکل ختم ہوچکا ہے، اور یہ سب کچھ نشے کی لعنت عام ہوجانے کا وبال ہے، یورپ کے اخلاقی دیوالیہ پن اور بے راہ روی کا اصل سبب یہی ہے۔(المخدرات مدمرات: دعائض قرنی/۱۲)
دل کے امراض بطور خاص بلڈپریشر کامتاثر ہوجانا، دوران خون کا نظام خراب ہوجانا، گردوں اور جگر کی خرابی، نظام ہضم کا بگاڑ اورمعدہ کی متنوع بیماریاں ، بالعموم گلے کے کینسر کاعارضہ،درد سر اور بینائی کی خرابی کا مرض، قوت حافظہ کا خراب ہوجانا، رعشہ کا مرض، تمام اعصاب کامتاثر ہونا، تنفس کا عارضہ لاحق ہونا، دماغی امراض(مثلاً نسیان، دوران سر، جنون، نیند نہ آنا، مرگی، قوت فیصلہ سے محرومی وغیرہ) جلدی وجنسی امراض یہ تمام عوارض طبی تحقیقات کے مطابق منشیات کے استعمال کی وجہ سے بکثرت لاحق ہوتے ہیں ، غور کیا جائے کہ ان امراض میں مبتلا انسان کے جسم کامدافعتی نظام کس درجہ متاثر ہوگا اور وہ چند ہی دنوں میں کس طرح ہڈی کا ڈھانچہ بن کر رہ جائے گا، آج کل جوانوں کی موت کے جو واقعات بکثرت پیش آتے ہیں ان کا اہم اور بنیادی سبب نشہ کی یہی لعنت