چاہتے ہیں لے جاتے ہیں ، اور جو چاہتے ہیں کراتے ہیں ، اسے کرنا ہوتا ہے۔ ( شعب الایمان:بیہقی:باب فی المطاعم والمشارب:۵/۱۳)
شراب نوشی کے ساتھ دعائیں قبول نہیں ہوتیں
دعاؤں کا قبول نہ ہونا اللہ کی طرف سے ایک بڑا عذاب اور اس کے غضب کا واضح اعلان ہے ، احادیث سے واضح ہوتا ہے کہ وہ اعمال جن کی نحوست سے بندہ کی دعاء اللہ کی بارگاہ میں مقام قبول پانے سے محروم رہ جاتی ہے، ان میں ایک عمل شراب نوشی بھی ہے۔
حضرت عبد اللہ بن عمروؓ کی روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
مَنْ وَضَعَ الْخَمْرَ عَلَی کَفِّہِ لَمْ تُقْبَلْ لَہُ دَعْوَۃٌ۔
(کنز العمال:۵/۱۳۸)
جو اپنے ہاتھ میں شراب لیتا ہے (تاکہ پیئے) اس کی کوئی دعا قبول نہیں ہوتی۔
مے نوشی اللہ کی رحمت سے دوری کا سبب ہے
احادیث میں جگہ جگہ یہ صراحت آئی ہے کہ شراب و نشہ کی لعنت انسان کو اللہ کی رحمت سے محروم اور ملائکہ رحمت سے دور کردیتی ہے، حضرت عبد اللہ بن عباسؓ سے مروی ہے:
ثَلاثَۃٌ لَا تَقْرَبُہُمُ الْمَلائِکَۃُ: اَلْجُنُبُ، وَالسَّکْرَانُ، وَالْمُتَضَمِّخُ بِالْخَلُوْقِ۔ (الترغیب و الترہیب للمنذری/۳:۲۶۱)