مزید فرمایا گیا:
فَلَمَّا زَاغُوْا اَزَاغَ اللّٰہُ قُلُوْبَہُمْ، وَاللّٰہُ لا یَہْدِی الْقَوْمَ الْفَاسِقِیْنَ۔ (الصف/۵)
جب انہوں نے کج روی اختیار کی تواللہ نے ان کے دلوں کو کج کردیا، اور اللہ نافرمانوں کو ہدایت تک نہیں پہونچاتا۔
احادیث میں وارد ہوا ہے کہ جو بندہ اللہ کے دین کی طرف متوجہ ہوتا ہے اللہ اس کوتوفیق سے نوازتا ہے، جواللہ سے نصرت کاطالب ہوتا ہے ، اللہ اس کی مددکرتا ے، جو اللہ کی طرف رجوع ہوتاہے اللہ اس کی حفاظت کرتا ہے۔
ان تفصیلات سے واضح ہوتا ہے کہ جب تک ایمانی جذبات کم زور رہیں گے، اور اللہ و آخرت کا خوف دلوں میں پیدا نہیں ہوگا، گناہ کے راستے سے واپسی نہیں ہوسکے گی، آج منشیات کے رواج عام کا بہت بنیادی سبب یہی ہے کہ امت ایمانی قوت سے محروم اور بارگاہ الٰہی میں باز پرس کی حقیقت سے بے فکری اور بے خوفی میں مبتلا ہے۔
(۲) اخلاقی تعلیم و تربیت کا فقدان
اولاد کو بنانے یا بگاڑنے میں سب سے نمایاں کردار گھر کی اخلاقی تعلیم و تربیت کا ہوتا ہے، اگرو الدین یا ذمہ داران اپنی اولاد کی ٹھوس اور پختہ دینی تعلیم اور اعلیٰ اخلاقی تربیت کی فکر کریں گے، ان کے شب و روز کی تمام مشغولیات کی حکمت کے ساتھ نگہ داشت رکھیں گے، ان کو منکرات اور فواحش کے راستوں پرجانے سے روکیں گے، وہ تمام اسباب اور ذرائع جو بگاڑ کے راستے پر لے جاتے ہیں ( جن میں آج خاص طورسے ٹی وی، انٹر نیٹ وغیرہ کا طوفان شامل ہے) یا تو اپنانے نہیں دیں گے یا بے حد