حضرت ابو مالک اشعریؓ سے مروی ہے:
لَیَشْرَبَنَّ اُنَاسٌ مِنْ اُمَّتِی الْخَمْرَ، یُسَمُّوْنَہَا بِغَیْرِ اسْمِہَا، وَیُضْرَبُ عَلَی رُؤُوْسِہِمْ بِالْمَعاَزِفِ وَالْقَیْنَاتِ، یَخْسِفُ اللّٰہُ بِہِمُ الاَرْضَ،وَیَجْعَلُ مِنْہُمْ قِرَدَۃً وَخَنَازِیْرَ۔ (ایضاً)
میری امت ضرور کچھ لوگ ایسا کریں گے کہ وہ شراب کا نام بدل بدل کر استعمال کریں گے، رقص وسرود میں مبتلا ہوں گے،اللہ ان کو زمین میں دھنسا دے گا، اور انہیں بندر و خنزیر بھی بنادے گا۔
شراب نوشی کی ہولناک اخروی سزائیں
احادیث میں جابجا شراب نوشی کی بدترین اخروی سزاؤں کا ذکر آیا ہے، ایک حدیث میں تو یہاں تک فرمایا گیا :
مَنْ مَاتَ مُدْمِنَ الْخَمْرِ سَقَاہُ اللّٰہُ مِنْ نَہْرِ الْغُوْطَۃِ، وَہُوَ نَہْرٌ یَجْرِیْ مِنْ فُرُوْجِ الْمُوْمِسَاتِ، یُؤْذِیْ اَہْلَ النَّارِ رِیْحُ فُرُوْجِہِمْ۔ (مسند احمد)
جو شراب کا عادی توبہ کئے بغیر مرجائے گا، اللہ اس کو غوطہ کا پانی پلائے گا، یہ وہ نہرجس میں بدکار عورتوں کی شرمگاہوں کا لہو بہتا ہے، شرابیوں میں اس قدر بدبو ہوگی کہ اس سے اہل جہنم بھی پریشان ہوجائیں گے۔
مزید فرمایا گیا کہ اللہ نے اپنے ذمہ ضروری کرلیا ہے کہ جو شخص دنیا میں نشہ آور چیز استعمال کرے ، اس کو قیامت میں اہل جہنم کی پیپ پلائی جائے گی۔(ابوداؤد:۳۶۸۰)