حضرت عبد اللہ بن ابی اوفی فرماتے ہیں :
مَنْ مَاتَ مُدْمِناً لِلْخَمْرِ مَاْتَ کَعَابِدِ الَّلاتِ وَالْعُزَّیٰ۔(الکبائرللذہبی/۸۲)
جو شراب کا عادی ہواور اسی حال میں مرجائے، اس کی موت لات و عزی بتوں کی پرستش کرنے والے کی موت جیسی ہوگی۔
حضرت معاذ و ابو درداء دونوں سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اَوَّلُ مَا نَہَانِیْ عَنْہُ رَبِّیْ بَعْدَ عِبَادَۃِالاَوْثَانِ شُرْبُ الْخَمْرِ۔ (کنز العمال/۵:۱۳۷)
میرے رب نے بت پرستی سے منع کرنے کے بعد مجھے سب سے پہلے شراب نوشی سے منع فرمایا۔
شراب تمام فواحش اور خبائث کی جڑ اور اصل ہے
ارشاد نبوی ہے:
وَلَا تَشْرَبِ الْخَمْرَ، فَإِنَّہَا مِفْتَاحُ کُلِّ شَرٍّ۔(ابن ماجہ/۳۳۷۱)
شراب مت پیو، اس لئے کہ وہ شر کی کنجی ہے۔
حضرت عثمان غنیؓ کا ارشاد ہے:
اِجْتَنِبُوْا الْخَمْرَ، فِإِنَّہَا أُمُّ الْخَبَائِثِ، إِنَّہُ کَانَ رَجُلٌ مِمَّنْ خَلَا قَبْلَکُمْ یَعْبُدُ، فَعَلِقَتْہُ اِمْرَأۃٌ غَوِیَّۃٌ، فَاَرْسَلَتْ اِلَیْہِ جَارِیَتَہَا فَقَالَتْ لَہُ: إِنَّا نَدْعُوْکَ لِلشَّہَادَۃِ، فَانْطَلَقَ مَعَ جَارِیَتِہَا، فَطَفِقَتْ کُلَّمَا دَخَلَ بَاباً أَغْلَقَتْہُ دُوْنَہُ، حَتَّی أَفْضَی