منشیات کے رواج کے بنیادی اسباب و محرکات
اس وقت پور ی دنیا میں منشیات کے استعمال کا جو عام رواج چل پڑا ہے، خاص طور سے نوجوان نسل جس بری طرح سے نشے کی لت میں مبتلا ہورہی ہے، وہ ہر صاحب فکر کے لئے بے حد تشویش ناک صورت حال ہے، تمام احتیاطی تدبیروں کے باوجود منشیات کے استعمال کی شرح میں کمی کے بجائے مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے، دولت کی ہوس نے سرمایہ داروں کو اتنا اندھا کردیا ہے کہ وہ مسلسل منشیات کے کاروبار کو مختلف خوش نما ٹائٹلوں کے ساتھ بڑھاوا دے کر نوجوانوں کو جسمانی و اخلاقی، اقتصادی و معاشرتی ہر اعتبار سے بد حالی کی آخری سطح تک پہونچانے کے درپے ہوچکے ہیں ، مختلف خورد ونوش کی چیزوں (مثلاً چاکلیٹ وغیرہ) میں مخفی طور پر نشہ آور مادے شامل کر کے نوجوانوں کو ان کاعادی بنایا جاتا ہے اوراس طرح پھر ان کو منشیات کا خوگر کردیا جاتا ہے ۔
موجودہ دور میں منشیات کی ہزاروں قسمیں وجود میں آگئی ہیں ، اور مختلف ناموں سے دستیاب ہیں ، صرف فرانس کے اعداد وشمار کے مطابق وہاں منشیات کی ۵۰۰؍ سے زائد قسمیں پائی جاتی ہیں ، اور سب میں مضر صحت وعقل اجزاء لازماً موجود ہیں ۔