نشہ آور چیزوں کے استعمال کے ساتھ نمازیں قبول نہیں ہوتیں
حضرت عبد اللہ بن عمرو ؓ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں :
مَنْ شَرِبَ اْلخَمْرَ وَ سَکِرَ، لَمْ تُقْبَلْ لَہُ صَلاۃُ أَرْبَعِیْنَ صَبَاحًا، وَ اِنْ مَاتَ دَخَلَ النَّّارَ، فَاِنْ تَابَ تَابَ اللّٰہُ عَلَیْہِ، وَإِنْ عَادَ فَشَرِبَ فَسَکِرَ لَمْ یُقْبَلْ لَہُ صَلاۃُ أَرْبَعِیْنَ صَبَاحاً، فَإِنْ مَاتَ دَخَلَ النَّارَ، فَاِنْ تَابَ تَابَ اللّٰہُ عَلَیْہِ، وَإِنْ عَادَ فَشَرِبَ فَسَکِرَ لَمْ یُقْبَلْ لَہُ صَلاۃُ أَرْبَعِیْنَ صَبَاحاً، فَإِنْ مَاتَ دَخَلَ النَّارَ، فَاِنْ تَابَ تَابَ اللّٰہُ عَلَیْہِ وَ إِنْ عَادَ کَانَ حَقًّا عَلَی اللّٰہِ أَنْ یَسْقِیَہِ مِنْ رَدْغَۃِ الْخَبَالِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ، وَ ہِیَ عُصَارَۃُ أَہْلِ النَّارِ۔(ابن ماجہ/ ۳۳۷۷)
جس نے شراب پی اور نشہ آیا، اس کی چالیس دن کی نمازیں قبول نہیں ہوتیں ، اگر اسی حال میں مرجائے توجہنم میں جائے گا اور اگر توبہ کرلے تواللہ معاف کردے گا، اگر دوبارہ پیئے اور نشہ آجائے توپھر چالیس دنوں کی نمازیں قبول نہیں ہوں گی اور توبہ کے بغیر موت آئی تو جہنم میں جائے گا،ہاں اگر توبہ کرے گاتو اللہ تو بہ قبول فرمالے گا، پھر اگر سہ بارہ پیئے اور نشہ آجائے تو اللہ چالیس دنوں کی نمازیں قبول نہیں فرمائے گا، اگر اسی حال میں مرے گا تو جہنمی ہوگا، اور اگر توبہ کرے گا تو اللہ رحم فرمائے گا، اور اگر پھر یہ حرکت کی تواللہ لازمی طور پر اس کو