تین بدنصیب ایسے ہیں کہ رحمت کے فرشتے ان کے قریب بھی نہیں آتے: (۱) جنبی ( وہ ناپاک جو جان بوجھ کر پاکی حاصل کرنے میں تاخیر اور کوتاہی کرے۔)(۲) نشہ میں بدمست (۳) وہ مرد جو (عورتوں کے لئے مخصوص)خوشبو میں ہمہ وقت لت پت رہتا ہو۔
شراب و نشہ کی لعنت دنیا ہی میں اللہ کے عذاب کو دعوت دیتی ہے
مختلف احادیث میں اس طرح کا مضمون آیا ہے کہ جو معاشرہ شراب کا عادی ہوجاتا ہے ، وہ اپنے عمل سے اللہ کے عذاب اور غضب کو دعوت دینے والا بن جاتا ہے ، اور عجب نہیں کہ اللہ کا عذاب ایسے لوگوں پر ٹوٹ پڑے، واضح رہے کہ عذاب الہٰی مختلف شکلوں میں آتا ہے، سیلاب، زلزلہ، قحط، دشمن کا تسلط،رزق کی بے برکتی ، یہ سب غضب الٰہی کے مظاہر ہیں ، اور ایسے نمونے دنیا میں جابجانظر آتے ہیں ۔
حضرت انسؓ سے مروی ہے:
لَیَکُوْنَنَّ فِیْ ہَذِہِ الْاُمَّۃِ خَسْفٌ وَقَذْفٌ وَمَسْخٌ، وَذَالِکَ اِذَا شَرِبُوْا الْخَمْرَ وَاتَّخَذُوْا الْقَیْنَاتِ وَضَرَبُوْا بِالْمَعَازِفِ۔( کنزالعمال:۵/۱۳۷)
اس امت میں بھی زیر زمین دھنسا دیئے جانے،پتھروں کی بارش اورشکلیں صورتیں بگاڑ دیئے جانے کا عذاب آکر رہے گا،اور یہ اس وقت ہوگا جب لوگ شراب کے رسیا ہوجائیں گے، رقاصائیں عام ہوجائیں گی،اور رقص و سرود کی محفلیں خوب سجیں گی۔