بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم
پیشِ گفتار
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْن، وَالصَّلَوٰۃُ وَالسَّلاَمُ عَلَی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْن۔وَ عَلَی آلِہٖ وَ صَحْبِہٖ اَجْمَعِیْن۔
موجودہ دورمیں جن چند چیزوں نے معاشرت کوناقابل تلافی نقصان پہونچایا ہے اور انسانی صحت و قوت و اخلاق کو بالکل تباہ وبرباد کرڈالا ہے، ان میں شراب اور منشیات کی لعنت انتہائی نمایاں ہے۔
نوجوانوں کی بہت بڑی تعداد اس مہلک بلامیں مبتلا ہے اور ہر آنے والا دن اس لعنت کے گراف کوبڑھاتا جارہا ہے، اصلاح معاشرہ کے علم برداروں کی طرف سے اس مہلک لعنت کے خاتمہ کی جو کوششیں جس انداز اور پیمانے پر ہونی چاہئے تھیں ، افسوس کامقام ہے کہ اس حوالے سے کوئی منظم اور منصوبہ بند تحریکی کام نہیں ہوپارہا ہے، اور اس میں کوئی شبہ نہیں کہ اس کوتاہی کی وجہ سے اس لعنت کو بہت فروغ مل رہا ہے اور اس کی شناعت اور زہرناکی کا احساس بھی ختم ہوتاجارہا ہے ۔
احقر نے اس لعنت کی طرف امت کی توجہ مبذول کرانے کے جذبہ سے چند صفحات پر مشتمل ایک مقالہ ترتیب دیا تھا، جو مختلف مرحلوں میں اضافوں کی وجہ سے ایک اوسط درجے کے کتابچہ کی شکل اختیار کرگیا، جس میں قرآنی اور حدیثی صراحتوں کے ساتھ ساتھ منشیات