نہیں ، پھر اسی وقت انہوں نے شراب سے توبہ کی اور عہد کیا کہ جوچیز بہن بیٹی اور بیوی میں فرق سے محروم کردے اس کو ہمیشہ کے لئے حرام سمجھیں گے اور کبھی ہاتھ نہیں لگائیں گے۔ (المستطرف/۴۷۰)
امریکی محکمہ انصاف کے بیورو آف جسٹس کے ایک سروے کے مطابق صرف ۱۹۹۶ء میں امریکہ میں یومیہ زنا بالجبر کے۲۷۱۳ واقعات پیش آئے، ان زانیوں کی اکثریت نشہ میں مدہوش پائی گئی، اعداد و شمار کے مطابق امریکی معاشرہ میں ہر ۱۲؍ میں سے ایک شخص اپنی محرم خواتین سے زنا کے جرم میں ملوث ہوتا ہے،ایسے تمام واقعات میں دونوں فریق یا ایک فریق کم از کم نشہ میں ہوتے ہیں ۔(اسلام پر چالیس اعتراضات کے عقلی ونقلی جواب:ڈاکٹر ذاکر نائک:۱۰۰)
واقعہ یہی ہے کہ شراب کا نشہ انسان کو عقل سے اس طرح محروم کردیتا ہے کہ اس میں خیر و شر، اچھے برے، حتی کی بیوی اور بہن تک میں امتیاز کی صلاحیت باقی نہیں رہ جاتی۔
امام حاکم نے صحیح سند کے ساتھ نقل کیا ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمرؓ نے فرمایا: وفات نبوی کے بعد حضرت ابوبکرؓ،عمرؓ اور کچھ صحابہ بیٹھے اور سب سے بدترین گناہ کا تذکرہ ہونے لگا، پھر ان حضرات نے مجھے حضرت عبد اللہ بن عمرو کی خدمت میں بھیجا کہ جاؤ ان سے دریافت کرکے آؤ کہ بدترین گناہ کون سا ہے؟ انہوں نے فرمایا: سب سے بدترین گناہ شراب نوشی ہے، میں نے واپس آکر بتایا تو یہ سب حضرات تعجب کرنے لگے ، اور فوراً حضرت عبد اللہ بن عمرو کے پاس پہونچے اور اپنے تعجب کے اظہار کیا، اس پر حضرت عبد اللہ بن عمرو نے کہاکہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا:
إِنَّ مَلِکاً مِنْ مُلُوْکِ بَنِیْ اِسْرَائِیْلَ اَخَذَ رَجُلاً