فرمایا گیا :
اَلْمُسْلِمُ أَخُوْ الْمُسْلِمِ ، کُلُّ الْمُسْلِمِ عَلَی الْمُسْلِمِ حَرَامٌ، دَمُہُ وَمَالُہُ وَعَرْضُہُ۔ (مسلم)
مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، مسلمان کا خون، مال وآبرو دوسرے مسلمان پر حرام ہے۔
تعلیمات نبوت میں اخوت کی تاکید اتنی زیادہ آئی ہے کہ اس کا احاطہ مشکل ہے، اسی کا نتیجہ تھا کہ قرن اول کا اسلامی معاشرہ اخوت کا سب سے بڑا نمونہ ثابت ہوا۔
امن وسلامتی اور اخوت ومودت کے باب میں نبوی تعلیمات کے یہ دس بنیادی عناوین تھے جن کا ذکر کیا گیا، ان کی روشنی میں اسلام کا نظام امن واخوت سمجھا جاسکتا ہے اور اس سے دشمنانِ اسلام کی اسلامی امن واخوت کے سلسلہ میں عام کی ہوئی مغالطہ انگیزیاں اور فریب کاریاں بھی اجاگر ہوجاتی ہیں ۔