کمالِ ایثار وعشقِ رسول کا ذکر آیا ہے، بعض احادیث میں ان کی محبت کو اللہ کے رسول کی محبت کا نتیجہ بتایا گیا ہے، ان کی ایذاء، سب وشتم، ہدفِ ملامت بنانے وغیرہ کو حرام قرار دیا گیا ہے، ان کی محبت کو جزوِ ایمان ثابت کیا گیا ہے۔
اسی طرح اہل بیت یعنی ازوج مطہرات، بنات طیبات، اولاد واحفاد اور اعزہ واقارب کی محبت کا بھی حکم ہے، واقعہ یہ ہے کہ جس کا دل ان حضرات کی محبت سے خالی ہو اس کا ایمان واسلام رسمی وسطحی تو ہوسکتا ہے، اس میں نورانیت وکمال نہیں ہوسکتا، ایمان کے کمال وحقیقت سے وہی بہرہ مند ہوتے ہیں جن کے دل اورسینے حب اصحاب وآلِ رسول سے سرشار ہوں ۔