Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2017

اكستان

7 - 66
درسِ حدیث 
حضرت اقدس پیر و مرشد مولانا سیّد حامد میاں صاحب  کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا  سلسلہ وار بیان ''خانقاہِ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈ روڈ لاہور کے زیرِانتظام ماہنامہ '' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس  کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچایا جاتا ہے اللہ تعالیٰ حضرتِ اقدس  کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے،آمین۔
چھوٹے گناہوں پر بھی گرفت ہو سکتی ہے 
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہ سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہ وَاَصْحَابِہ اَجْمَعِیْنَ اَمَّا بَعْدُ !
حضرت انس رضی اللہ عنہ جو آقائے نامدار  ۖ  کے خادمِ خاص تھے دس سال آقائے نامدار ۖ   کی خدمت میں رہے سو سال سے زیادہ عمر پائی جنابِ رسالت مآب  ۖ  جب تک دنیا سے رخصت نہیں ہوئے آپ ان کی خدمت میں رہے بعد میں آپ بصرہ میں رہنے لگے کبھی کبھی کوفے اور شام بھی تشریف لے جاتے تھے اور حج کے لیے تو تمام اسلاف بکثرت سفر کیا کرتے تھے،اپنے شہر  والوں کو آپ نے ایک نصیحت فرمائی  لَتَعْمَلُوْنَ اَعْمَالًا  کہ تم بہت سے ایسے کام کرتے ہو  ہِیَ اَدَقُّ فِیْ اَعْیُنِکُمْ مِّنَ الشَّعْرِ جو تمہاری نظر میں بال سے بھی زیادہ باریک ہیں حالانکہ کُنَّا نَعُدُّھَا عَلٰی عَھْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ  ۖ  مِنَ الْمُوْبِقَاتِ    ١  ہم جناب ِ رسول اللہ  ۖ  کے زمانہ میں ان کو مہلکات میں شمار کرتے تھے یعنی جن کاموں کو آج تم معمولی گناہ سمجھتے ہو اُنہیں ہم آقائے نامدار  ۖ  کے زمانہ میں بہت بڑا گناہ سمجھتے تھے۔
ایک دوسری روایت میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا جو حضرت محمد  ۖ  کی عاقل ترین 
------------------------------
  ١    مشکوة  شریف کتاب الرقاق  رقم الحدیث  ٥٣٥٥

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 چھوٹے گناہوں پر بھی گرفت ہو سکتی ہے 7 4
6 وفیات 9 1
7 صالح جمہوریت اور تعمیر جمہوریت 10 1
8 اصلاحِ معاشرہ کے اصول : 10 7
9 (الف) ایک دوسرے کا احترام : 11 7
10 (ب) دلوں کی صفائی : 14 7
11 (ج) جذبۂ تقدم و ترقی میں اعتدال : 19 7
12 (د) افواہ کی تحقیق، قوتِ مقاومت اور حوصلہ ٔ تادیب : 20 7
13 سیرت ِ پاک کا اِزدواجی پہلو اور مسئلہ کثرت ِ ازدواج 22 1
14 تعدد ِ ازواج کا دور اور خطراتِ شہوت پرستی کا قلع قمع : 22 13
15 ازواجِ مطہرات کے ذریعہ تعلیماتِ اسلام کی نشرو اشاعت : 27 13
16 تعددِ ازواج کا سیاسی پہلو : 28 13
17 آنحضرت ۖ کی قوت ِ رجولیت اور انتہائی نفس کُشی : 28 13
18 ایک اہم نکتہ : 29 13
19 تبلیغ ِ دین 31 1
20 مذموم اخلاق کی تفصیل اور طہارتِ قلب کا بیان 31 19
21 (١) پہلی اصل ....... کثرتِ اکل اور حرصِ طعام کا بیان : 32 19
22 تقلیلِ طعام کے فوائد : 32 19
23 مقدارِ طعام کے مراتب : 34 19
24 وقت ِاکل کے مختلف درجات : 35 19
25 جنس ِطعام کے مراتب مختلفہ : 36 19
26 سالکوں کو ترک ِلذائذ کی ضرورت : 36 19
27 فضائلِ مسجد 37 1
28 مسجد بنانا : 37 27
29 صدقاتِ جاریہ : 40 27
30 (١) علم سیکھنا اور سکھانا : 41 27
31 (٢) نیک اولاد : 41 27
32 (٣) ورثہ میں چھوڑ ا ہوا قرآن شریف : 42 27
33 (٤) مسافر خانہ اور نہر بنانا : 42 27
34 (٥) صدقہ : 42 27
35 مسجدیں آباد رکھنا : 43 27
36 عقیدۂ ختم ِ نبوت کی عظمت واہمیت 46 1
37 اولاد کی تعلیم و تربیت 51 1
38 دل کی حفاظت 55 1
39 حضرات ِصحابہ کرام وغیرہم کی سخاوت کے چند واقعات 55 38
40 حضرت ابو بکر کی سخاوت : 55 38
41 حضرت عمر کی سخاوت : 56 38
42 حضرت عثمانِ غنی کی سخاوت : 56 38
43 حضرت علی کی سخاوت : 57 38
44 حضرت طلحہ کی سخاوت : 57 38
45 حضرت عائشہ کی سخاوت : 58 38
46 حضرت سعید بن زید کی سخاوت : 58 38
47 حضرت عبد اللہ بن جعفر کی سخاوت : 59 38
48 سیّدنا حضرت حسین کی سخاوت : 60 38
49 حضرت عبداللہ بن عباس کی سخاوت : 61 38
50 خانوادہ ٔ نبوت کی سخاوت کا نمونہ : 61 38
51 حضرت لیث بن سعد کی سخاوت : 62 38
52 حضرت عبداللہ بن عامر کی سخاوت : 62 38
53 اخبار الجامعہ 64 1
54 بقیہ : فضائل مسجد 64 27
56 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیجیے 65 1
Flag Counter