ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2017 |
اكستان |
|
حرف آغاز سید محمود میاںنَحْمَدُہ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِیْمِ اَمَّا بَعْدُ ! پاکستان کی بنیاد ایک مبارک کلمہ ہے اس کو ''کلمہ طیبہ'' کے نام سے ہر مسلمان جانتا اور مانتا ہے اس کے دو اجزاء ہیں : ٭ پہلا جز ''لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ ''ہے اس کا مطلب ہے کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے قابل نہیں ہے اس کو'' کلمہ توحید'' کہتے ہیں ۔ ٭ دوسرا جز ''مُحَمَّد رَّسُوْلُ اللّٰہْ ''ہے اس کا مطلب ہے کہ محمد ۖ اللہ کے رسول ہیں اس کو ''کلمہ رسالت ''کہتے ہیں ۔ ان دو کلموں میںاللہ کی توحید اور محمد ۖ کی رسالت کا ذکر ہے دائرہ اسلام میں داخل ہونے کے لیے ان دونوں باتوں کا زبان سے اقرار اور دل میں تصدیق ضروری ہے ان دو میں سے کسی ایک کے انکار یا شک سے انسان دائرہ اسلام سے نکل کر کافر ہوجاتا ہے بایں وجہ جب مملکت ِ خداداد پاکستان کے وجود کی بنیاد اور اساس یہ دونوں باتیں ٹھہریں تو خود بخود پاکستان کے وجود کی بقا کا انحصار اِن دو کلموں پر ہوگا اسی توحید و رسالت کے مجموعہ کو ہم ''کلمہ طیبہ'' کے نام سے جانتے پہچانتے ہیں۔