Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2017

اكستان

40 - 66
مسجد بنانے سے پہلے علماء کرام سے مشورہ کرنا ضروری ہے جو وہاں کے ہر قسم کے حالات دیکھ کر مشورہ دیں گے ، اس موضوع کے متعلق آگے بھی چند باتیں آئیں گی۔ 
صدقاتِ جاریہ  : 
(٢)  عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ  ۖ اِنَّ مِمَّا یَلْحَقُ الْمُؤْمِنَ مِنْ عَمَلِہ وَحَسَنَاتِہِ بَعْدَ مَوْتِہ عِلْمًا عَلَّمَہُ وَنَشَرَہ وَوَلَدًا صَالِحًا تَرَکَہ اَوْ مُصْحَفًا وَرَّثَہ اَوْ مَسْجِدًا بَنَاہُ اَوْ بَیْتًا لِِابْنِ السَّبِیْلِ بَنَاہُ اَوْ نَھْرًا اَجَرَاہُ اَوْ صَدَقَةً اَخْرَجَھَا مِنْ مَّالِہ فِیْ صِحَّتِہ وَحَیَاتِہ تَلْحَقُہُ مِنْ بَعْدِ مَوْتِہ۔   ١  
''حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور اقدس  ۖ  نے فرمایا مومن کو جن اعمال اور نیکیوں کا ثواب اُس کے مرنے کے بعد پہنچتا ہے اُن میں سے ایک تو علم ہے جس کو اُس نے سیکھا اور سکھایا اور پھیلایا، دوسرے نیک اولاد ہے جس کو اِس دنیا میں چھوڑا ،تیسرے قرآنِ کریم ہے جسے ورثہ میں چھوڑا اپنے وارثوں کے لیے چھوڑا ،چوتھے وہ مسجد ہے جس کو اپنی زندگی میں بنادیا ہو، پانچویں مسافر خانہ ہے جس کو تعمیر کیا ہو، چھٹے نہر ہے جسے جاری کرایا ہو یا بنوایا ہو اور ساتویں وہ خیرات ہے جس کو اُس نے اپنی تندرستی اور زندگی میں اپنے مال سے نکالا ہو، ان تمام چیزوں کا ثواب اُس کے مرنے کے بعد پہنچتا رہتا ہے۔''
 جب آدمی نے خلوصِ نیت سے اللہ کے لیے مسجد بنائی تو اُس نے اپنے لیے ایسا صدقہ جاریہ  بنا لیا کہ جب تک اِس دنیا میں مسجدیں قائم ہیں اُس کو ثواب ملتا رہے گا مسجد چونکہ اللہ کے ذکر کے لیے ہوتی ہے اس لیے اُس میں نمازیں ہوں گی،قرآن شریف کی تلاوت ہوگی،اللہ کا ذکر ہوگا، لوگ اعتکاف کریں گے ،دین پھیلے گا، اللہ ان سب اعمالِ خیر کے بدلے اُس کو ثواب دیتا رہے گا۔ ------------------------------
  ١   مشکوة شریف  کتاب العلم  رقم الحدیث ٢٥٤

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 چھوٹے گناہوں پر بھی گرفت ہو سکتی ہے 7 4
6 وفیات 9 1
7 صالح جمہوریت اور تعمیر جمہوریت 10 1
8 اصلاحِ معاشرہ کے اصول : 10 7
9 (الف) ایک دوسرے کا احترام : 11 7
10 (ب) دلوں کی صفائی : 14 7
11 (ج) جذبۂ تقدم و ترقی میں اعتدال : 19 7
12 (د) افواہ کی تحقیق، قوتِ مقاومت اور حوصلہ ٔ تادیب : 20 7
13 سیرت ِ پاک کا اِزدواجی پہلو اور مسئلہ کثرت ِ ازدواج 22 1
14 تعدد ِ ازواج کا دور اور خطراتِ شہوت پرستی کا قلع قمع : 22 13
15 ازواجِ مطہرات کے ذریعہ تعلیماتِ اسلام کی نشرو اشاعت : 27 13
16 تعددِ ازواج کا سیاسی پہلو : 28 13
17 آنحضرت ۖ کی قوت ِ رجولیت اور انتہائی نفس کُشی : 28 13
18 ایک اہم نکتہ : 29 13
19 تبلیغ ِ دین 31 1
20 مذموم اخلاق کی تفصیل اور طہارتِ قلب کا بیان 31 19
21 (١) پہلی اصل ....... کثرتِ اکل اور حرصِ طعام کا بیان : 32 19
22 تقلیلِ طعام کے فوائد : 32 19
23 مقدارِ طعام کے مراتب : 34 19
24 وقت ِاکل کے مختلف درجات : 35 19
25 جنس ِطعام کے مراتب مختلفہ : 36 19
26 سالکوں کو ترک ِلذائذ کی ضرورت : 36 19
27 فضائلِ مسجد 37 1
28 مسجد بنانا : 37 27
29 صدقاتِ جاریہ : 40 27
30 (١) علم سیکھنا اور سکھانا : 41 27
31 (٢) نیک اولاد : 41 27
32 (٣) ورثہ میں چھوڑ ا ہوا قرآن شریف : 42 27
33 (٤) مسافر خانہ اور نہر بنانا : 42 27
34 (٥) صدقہ : 42 27
35 مسجدیں آباد رکھنا : 43 27
36 عقیدۂ ختم ِ نبوت کی عظمت واہمیت 46 1
37 اولاد کی تعلیم و تربیت 51 1
38 دل کی حفاظت 55 1
39 حضرات ِصحابہ کرام وغیرہم کی سخاوت کے چند واقعات 55 38
40 حضرت ابو بکر کی سخاوت : 55 38
41 حضرت عمر کی سخاوت : 56 38
42 حضرت عثمانِ غنی کی سخاوت : 56 38
43 حضرت علی کی سخاوت : 57 38
44 حضرت طلحہ کی سخاوت : 57 38
45 حضرت عائشہ کی سخاوت : 58 38
46 حضرت سعید بن زید کی سخاوت : 58 38
47 حضرت عبد اللہ بن جعفر کی سخاوت : 59 38
48 سیّدنا حضرت حسین کی سخاوت : 60 38
49 حضرت عبداللہ بن عباس کی سخاوت : 61 38
50 خانوادہ ٔ نبوت کی سخاوت کا نمونہ : 61 38
51 حضرت لیث بن سعد کی سخاوت : 62 38
52 حضرت عبداللہ بن عامر کی سخاوت : 62 38
53 اخبار الجامعہ 64 1
54 بقیہ : فضائل مسجد 64 27
56 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیجیے 65 1
Flag Counter