Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2017

اكستان

19 - 66
(١)  ایک دوسرے کا احترام کیا جائے (سامنے بھی اور پیٹھ پیچھے بھی) یعنی کسی برادری       یا خاندان کا مذاق نہ اُڑایا جائے۔ 
(٢)  ایسا نام نہ ڈالا جائے جس سے اُس کے جذبات کو ٹھیس لگے اور وہ اس میں اپنی    توہین محسوس کرے۔ 
(٣)  کسی معقول ثبوت کے بغیر کسی کے متعلق بدگمانی نہ کی جائے، گندے خیالات نہ  دوڑائے جائیں، کسی کی کمزوری کی ٹوہ نہ رکھی جائے جو کچھ کہنا ہو منہ پر کہا جائے پیٹھ پیچھے برائی نہ کی جائے۔ 
اگر یہ باتیں ہمارے مجلسی آداب میں سمو جائیں تو ہمارا معاشرہ اور سماج ٹھیک ہوجائے گا اور جب قوم کے معاشرے درست ہوں گے تو صالح جمہوریت جلوہ فرماہوگی۔ 
(ج)  جذبۂ تقدم و ترقی میں اعتدال  : 
عجیب بات یہ ہے کہ جس سورت کی تیرہویں آیت میں انسانی برادری اور مساوات کی تعلیم دے کر صالح جمہوریت کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اُس کی سب سے پہلی آیت کا مفہوم یہ ہے  : 
''اے ایمان والو  !  آگے نہ بڑھو اللہ سے اور اُس کے رسول سے اور ڈرتے رہو اللہ سے ''
یعنی تقدم اور ترقی تو ایک فطری جذبہ ہے، بچہ گہوارے کی زندگی میں بھی چاہتا ہے کہ ساری  دنیا اس کی تابع فرمان رہے ، کوئی بات اپنی مرضی کے خلاف دیکھتا ہے تو چیختا ہے اور چلانا شروع کردیتا ہے کچھ ہوش آتا ہے تو فطری شوق کی چیز یعنی کھیل کود میں سب سے آگے رہنے کی کوشش کرتا ہے     اس کے لیے سب سے زیادہ دلچسپ لفظ ''میری،میرا'' ہوتا ہے  جبکہ پھسڈی (پیچھے رہنے والا) کے   لفظ سے اُس کو نفرت ہوتی ہے۔ 
قرآنِ حکیم نے اس فطری جذبہ کی تعلیم ضروری نہیں سمجھی کیونکہ دوڑنے والے سے یہ کہنا بیکار ہے کہ ''دوڑو'' البتہ یہ کہا جا سکتا ہے کہ انسانیت سے چلو، سیدھے چلو، سنبھل کر چلو، لہٰذا قرآنِ حکیم   ترقی پذیر اور جذبہ تقدم سے سر شار ''جمہوریہ'' کو یہ ہدایت کررہا ہے کہ جذبۂ ترقی میں اعتدال رکھو۔ 
اعتدال یہ ہے کہ قانون کی حدود سے آگے نہ بڑھو، انسانوں کی ترقی کے ساتھ انسانیت کی بھی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 چھوٹے گناہوں پر بھی گرفت ہو سکتی ہے 7 4
6 وفیات 9 1
7 صالح جمہوریت اور تعمیر جمہوریت 10 1
8 اصلاحِ معاشرہ کے اصول : 10 7
9 (الف) ایک دوسرے کا احترام : 11 7
10 (ب) دلوں کی صفائی : 14 7
11 (ج) جذبۂ تقدم و ترقی میں اعتدال : 19 7
12 (د) افواہ کی تحقیق، قوتِ مقاومت اور حوصلہ ٔ تادیب : 20 7
13 سیرت ِ پاک کا اِزدواجی پہلو اور مسئلہ کثرت ِ ازدواج 22 1
14 تعدد ِ ازواج کا دور اور خطراتِ شہوت پرستی کا قلع قمع : 22 13
15 ازواجِ مطہرات کے ذریعہ تعلیماتِ اسلام کی نشرو اشاعت : 27 13
16 تعددِ ازواج کا سیاسی پہلو : 28 13
17 آنحضرت ۖ کی قوت ِ رجولیت اور انتہائی نفس کُشی : 28 13
18 ایک اہم نکتہ : 29 13
19 تبلیغ ِ دین 31 1
20 مذموم اخلاق کی تفصیل اور طہارتِ قلب کا بیان 31 19
21 (١) پہلی اصل ....... کثرتِ اکل اور حرصِ طعام کا بیان : 32 19
22 تقلیلِ طعام کے فوائد : 32 19
23 مقدارِ طعام کے مراتب : 34 19
24 وقت ِاکل کے مختلف درجات : 35 19
25 جنس ِطعام کے مراتب مختلفہ : 36 19
26 سالکوں کو ترک ِلذائذ کی ضرورت : 36 19
27 فضائلِ مسجد 37 1
28 مسجد بنانا : 37 27
29 صدقاتِ جاریہ : 40 27
30 (١) علم سیکھنا اور سکھانا : 41 27
31 (٢) نیک اولاد : 41 27
32 (٣) ورثہ میں چھوڑ ا ہوا قرآن شریف : 42 27
33 (٤) مسافر خانہ اور نہر بنانا : 42 27
34 (٥) صدقہ : 42 27
35 مسجدیں آباد رکھنا : 43 27
36 عقیدۂ ختم ِ نبوت کی عظمت واہمیت 46 1
37 اولاد کی تعلیم و تربیت 51 1
38 دل کی حفاظت 55 1
39 حضرات ِصحابہ کرام وغیرہم کی سخاوت کے چند واقعات 55 38
40 حضرت ابو بکر کی سخاوت : 55 38
41 حضرت عمر کی سخاوت : 56 38
42 حضرت عثمانِ غنی کی سخاوت : 56 38
43 حضرت علی کی سخاوت : 57 38
44 حضرت طلحہ کی سخاوت : 57 38
45 حضرت عائشہ کی سخاوت : 58 38
46 حضرت سعید بن زید کی سخاوت : 58 38
47 حضرت عبد اللہ بن جعفر کی سخاوت : 59 38
48 سیّدنا حضرت حسین کی سخاوت : 60 38
49 حضرت عبداللہ بن عباس کی سخاوت : 61 38
50 خانوادہ ٔ نبوت کی سخاوت کا نمونہ : 61 38
51 حضرت لیث بن سعد کی سخاوت : 62 38
52 حضرت عبداللہ بن عامر کی سخاوت : 62 38
53 اخبار الجامعہ 64 1
54 بقیہ : فضائل مسجد 64 27
56 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیجیے 65 1
Flag Counter