ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2017 |
اكستان |
|
سلسلہ تقاریر نمبر٩ قسط : ٢،آخری ''خانقاہِ حامدیہ'' کی جانب سے اَنوار مدینہ میں شیخ الاسلام حضرت اقدس مولانا سیّد حسین احمد مد نی قدس سرہ العزیز کی تقاریر شائع کرنے کا اہتمام کیا جا رہا ہے حضرتکے متوسلین و خدام سے اِلتماس ہے کہ اگر اُن کے پاس حضرت کی تقاریر ہوں تواِدارہ کو اِرسال فرما کر عندالناس مشکور اور عنداللہ ماجور ہوں۔(اِدارہ)سیرت ِ پاک کا اِزدواجی پہلو اور مسئلہ کثرت ِ ازدواج ( شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمد صاحب مدنی )تعدد ِ ازواج کا دور اور خطراتِ شہوت پرستی کا قلع قمع : مذکورہ بالا امر یعنی پچیس سالگی کے ساتھ جبکہ اُمور ِ ذیل کو بھی زیر نظر رکھا جائے تو خطرہ شہوت پرستی کا بالکل ہی قلع قمع ہو جاتا ہے بلکہ محال کے درجہ میں معلوم ہونے لگتا ہے۔ (١) جنابِ رسول اللہ ۖ ان ایام میں (یعنی جن ایام سے تعددِ ازواج کا سلسلہ شروع ہوتا ہے) دشمنوں کے حملوں اور جنگجوئی کار روائیوں کے ساتھ گھرے ہوئے تھے اس تھوڑی سی مدت میںجس کا اندازہ تقریبًا نو برس ہے آپ کو تقریبًا ساٹھ یا اس سے زائد لڑائیاں دشمنوں سے لڑنی پڑیں جن میں سے تقریبًا اٹھائیس میں آپ خود بھی شریک رہے ہیں ،تواریخ کے صفحات اور سیر کے اوراق بتلا رہے ہیں کہ یہ سب لڑائیاں مدافعانہ تھیں اور دشمنوں ہی کی طرف سے ابتدائی کار روائیاں آپ کو فوج کشی پر مجبور کر رہی تھیں ،دشمنوں کی انتہائی کوشش یہی تھی کہ دنیا سے اسلام اور اسلام کے نام لیواؤں کو معدوم کر دیا جائے ،خود مدینہ منورہ میں ایک بہت بڑی جماعت مخالفین کی موجود تھی جن کو منافقین کے نام سے ذکر کیا جاتا ہے یہ لوگ غزوہ ٔ بدر تک علانیہ طور پر دشمنی کرتے رہے اور بعد غزوۂ بدر جبکہ اسلامی شوکت اور قوت کی روز افزوں حالت ظاہر ہونے لگی تو بظاہر مسلمان ہوگئے مگر اندرونی طریقہ پر ہمیشہ اسلام اور مسلمانوں کی بیخ کنی کرتے رہے، مدینہ منورہ اور اس کے گرد و نواح میں یہودیوں کے مختلف قبائل نہایت سخت دشمنی کرتے رہے، بیرونِ مدینہ منورہ قریش بالخصوص اور تمام قبائل عرب ہر قسم