ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2017 |
اكستان |
|
٭ خراسان : (١) عطاء بن عبد اللہ الخراسانی ٭ شام : (١) مکحول ٭ کوفہ : (١) الحکم بن عتیبہ (٢) حماد بن ابی سلیمان (٣) ابراہیم نخعی (٤) شعبی رحمہم اللہ تعالیٰ ١ ان آٹھ مرکزوں کے جلیل القدر فقہاء اور علماء جن کی عظمت کے سامنے سب کی گردنیں جھکی ہوئی ہیں یہ بیس حضرات تھے، قابلِ تذکرہ بات یہ ہے کہ ان میں صرف آخری دو بزرگ ابراہیم نخعی اور شعبی (رحمہم اللہ ) عرب تھے، باقی سب عجمی موالی یعنی آزاد کردہ غلام یا ایسے غلاموں کے اخلاف صالحین۔ (رحمہم اللہ ورضی عنہم)(ب) دلوں کی صفائی : دلوں کی صفائی یہ نہیں ہے کہ آپ پر تکلف دعوت کردیں ،شاندار استقبال اور میل ملاپ کے کامیاب جلسے بھی دلوں کو صاف نہیں کرتے، خود ہندوستان کی تاریخ بہت سی مثالیں پیش کر سکتی ہے کہ پُرتکلف کھانے میں زہر ملادیا گیا، جس کا استقبال کیا جا رہا تھا جب اُس کا ہاتھی شہر پناہ کے پھاٹک میں داخل ہونے لگا تو چھجہ گرا کر معزز مہمانوں کو ہلاک کردیا گیا، ایک بادشاہ نے باپ کے استقبال کے لیے جو محل بنایا تھا جب باپ وہاں رونق افروز ہوا تو پورا محل قدم بوس ہو گیا نہ باپ رہا نہ باپ کی بادشاہت رہی، بغلگیر ہونے کے وقت خنجر پار کردینے کا قصہ کچھ عرصہ پہلے تک چھٹی یا ساتویں کلاس کے بچوں کو پڑھایا جایا کرتا تھا۔ غرض یہ باتیں دلوں کو صاف نہیں کرتیں نہ دلوں کی صفائی کی صحیح علامتیں ہیں تقریبًا یہی حال ان کمیٹیوں اور سو سائٹیوں کا بھی ہے جو تعاون اور امداد ِ باہمی کے لیے بنائی جاتی ہیں۔ اس سے انکار نہیں ہے کہ امدادِ باہمی کی کمیٹیاں جمہور کو بہت اُونچا اُٹھا سکتی ہیں، مسلمان قرآن شریف میں وہ آیت بھی پڑھتے ہیں جن سے اِن کمیٹیوں کی تائید ہوتی ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ ------------------------------١ العقد الفرید لاحمد بن عبد ربہ