Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2017

اكستان

32 - 66
وآرائش اِس کا دوسرا ٹکڑا ہے لہٰذا اوّل وہ اخلاقِ ذمیمہ معلوم ہونے چاہئیں جن سے قلب کو پاک رکھنا ضروری ہے سو اِن کے اصول بھی دس ہیں جن میں سے ہر ایک کا جدا جدا بیان کیا جاتا ہے۔
(١)  پہلی اصل  .......  کثرتِ اکل اور حرصِ طعام کا بیان  :
زیادہ کھانا اور پیٹ بھرنے کی ہوس بیسیویں گناہوں کی جڑ ہے کیونکہ اِس سے جماع کی خواہش بڑھتی ہے اور جب شہوت بڑھتی ہے تو مال حاصل کرنے کی خواہش ہوتی ہے کیونکہ شہوتیں مال کے بغیرپوری نہیں ہوسکتیں اور اس کے بعد طلب ِجاہ کی خواہش ہوتی ہے کیونکہ جاہ کے بغیر مال کا حاصل کرنا دُشوار ہے اور جب مال و جاہ کی خواہش پیدا ہوگی توتکبرریا حسد کینہ عداوت غرض بہتیری آفتیں  جمع ہوجائیں گی اور دین کی تباہی کا پورا سامان اکٹھا ہو جائے گا اس لیے حدیث میں بھوک کی زیادہ فضیلت آئی ہے رسولِ مقبول  ۖ  فرماتے ہیں کہ آدمی کے لیے بھرنے کے واسطے پیٹ سے زیادہ کوئی بُرابرتن نہیں، آدمی کو ضرورت کے لیے تو چند لقمے کافی ہیں جن سے زندگی قائم ہوسکے اور کمر مضبوط رہے اور اگر اس سے زیادہ ہی کھانا ضروری ہے تو پیٹ کے تین حصے کر لینے چاہئیں، تہائی حصہ کھانے کے لیے ہو اور تہائی حصہ پانی پینے کے لیے ہو اور تہائی حصہ سانس لینے کے لیے خالی چھوڑ دیا جائے۔
تقلیلِ طعام کے فوائد  :
بھوک میں فائدے تو بے شمار ہیں مگر ہم ان میں سے چند بڑے فائدوں کا ذکر کرتے ہیں جن کو اُصول کہنا چاہیے اور درحقیقت آخرت کی سعادت کا حاصل ہونا اِن ہی پر موقوف ہے۔
اوّل  :  قلب میں صفائی اور بصیرت میں روشنی حاصل ہوتی ہے کیونکہ پیٹ بھر لینے سے بلادت( سستی اور طبیعت کاکند ہونا)پیدا ہوتی ہے اور قلب کی آنکھیں بند ہوجاتی ہیں اورجب ذکاوت جاتی رہی تو معرفت الٰہی ہرگز حاصل نہیں ہوسکتی۔
دوم  :  دل رقیق ہو جاتا ہے اور مناجات میں مزہ آتا ہے کیونکہ جب یہ توبرہ خالی ہوگا تو اپنے مالک کے سامنے سوال و اِلتجا اور دعا کرنے میں لطف آئے گااور خوف و خشیت(اللہ کا ڈر)وانکسار پیدا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 چھوٹے گناہوں پر بھی گرفت ہو سکتی ہے 7 4
6 وفیات 9 1
7 صالح جمہوریت اور تعمیر جمہوریت 10 1
8 اصلاحِ معاشرہ کے اصول : 10 7
9 (الف) ایک دوسرے کا احترام : 11 7
10 (ب) دلوں کی صفائی : 14 7
11 (ج) جذبۂ تقدم و ترقی میں اعتدال : 19 7
12 (د) افواہ کی تحقیق، قوتِ مقاومت اور حوصلہ ٔ تادیب : 20 7
13 سیرت ِ پاک کا اِزدواجی پہلو اور مسئلہ کثرت ِ ازدواج 22 1
14 تعدد ِ ازواج کا دور اور خطراتِ شہوت پرستی کا قلع قمع : 22 13
15 ازواجِ مطہرات کے ذریعہ تعلیماتِ اسلام کی نشرو اشاعت : 27 13
16 تعددِ ازواج کا سیاسی پہلو : 28 13
17 آنحضرت ۖ کی قوت ِ رجولیت اور انتہائی نفس کُشی : 28 13
18 ایک اہم نکتہ : 29 13
19 تبلیغ ِ دین 31 1
20 مذموم اخلاق کی تفصیل اور طہارتِ قلب کا بیان 31 19
21 (١) پہلی اصل ....... کثرتِ اکل اور حرصِ طعام کا بیان : 32 19
22 تقلیلِ طعام کے فوائد : 32 19
23 مقدارِ طعام کے مراتب : 34 19
24 وقت ِاکل کے مختلف درجات : 35 19
25 جنس ِطعام کے مراتب مختلفہ : 36 19
26 سالکوں کو ترک ِلذائذ کی ضرورت : 36 19
27 فضائلِ مسجد 37 1
28 مسجد بنانا : 37 27
29 صدقاتِ جاریہ : 40 27
30 (١) علم سیکھنا اور سکھانا : 41 27
31 (٢) نیک اولاد : 41 27
32 (٣) ورثہ میں چھوڑ ا ہوا قرآن شریف : 42 27
33 (٤) مسافر خانہ اور نہر بنانا : 42 27
34 (٥) صدقہ : 42 27
35 مسجدیں آباد رکھنا : 43 27
36 عقیدۂ ختم ِ نبوت کی عظمت واہمیت 46 1
37 اولاد کی تعلیم و تربیت 51 1
38 دل کی حفاظت 55 1
39 حضرات ِصحابہ کرام وغیرہم کی سخاوت کے چند واقعات 55 38
40 حضرت ابو بکر کی سخاوت : 55 38
41 حضرت عمر کی سخاوت : 56 38
42 حضرت عثمانِ غنی کی سخاوت : 56 38
43 حضرت علی کی سخاوت : 57 38
44 حضرت طلحہ کی سخاوت : 57 38
45 حضرت عائشہ کی سخاوت : 58 38
46 حضرت سعید بن زید کی سخاوت : 58 38
47 حضرت عبد اللہ بن جعفر کی سخاوت : 59 38
48 سیّدنا حضرت حسین کی سخاوت : 60 38
49 حضرت عبداللہ بن عباس کی سخاوت : 61 38
50 خانوادہ ٔ نبوت کی سخاوت کا نمونہ : 61 38
51 حضرت لیث بن سعد کی سخاوت : 62 38
52 حضرت عبداللہ بن عامر کی سخاوت : 62 38
53 اخبار الجامعہ 64 1
54 بقیہ : فضائل مسجد 64 27
56 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیجیے 65 1
Flag Counter