قاعدہ(۶): اگر ایک سے زیادہ فریق پر کسر واقع ہو اور اُن کے اعدادِ رؤس کے درمیان توافق کی نسبت ہو، تو ایک کے وفق کو دوسرے کے کل میں ضرب دو، پھر حاصلِ ضرب اور تیسرے کے عدد رؤس میں نسبت دیکھو، اگر پھر سے توافق کی نسبت ہوتو ایک کے وِفق کو دوسرے کے کُل میں ضرب دو، اور اگر تباین ہو تو ایک کے کل کو دوسرے کے کل میں ضرب دے کر حاصلِ ضرب کو اصل مسئلہ میں یا عول میں ضرب دے کر حاصلِ ضرب کو تصحیح سمجھا جائے گا۔
مثلاً: زوجات؍۴، جدات؍۹، اعمام؍۶/ زوجات؍۴، اخوات؍۹، جدات؍۱۲(۱)۔
قاعدہ(۷):اگر ایک سے زیادہ فریق پر کسر واقع ہو اور اُن کے اعدادِ رؤس میں تباین کی نسبت ہو، تو ایک عدد کو دوسرے کے کل میں ، پھر حاصلِ ضرب کو تیسرے کے کل میں ضرب دیا جائے، یہ سلسلہ باقی رکھا جائے گا یہاں تک کہ جملہ وہ اعداد ختم ہوجائے جن پر کسر واقع ہوا ہے، پھر حاصلِ ضرب کو اصل مسئلہ میں یا عول میں ضرب دے کر حاصلِ ضر ب کو تصحیح سمجھو۔
مثلاً: زوجات؍۴، جدات؍۳، اعمام؍۵/ زوجات؍۴، اخوات؍۳، جدات؍۵(۲)۔
(۱) ۱۲
جیسے: مــہ ۴۳۲ مضروب ۳۶
میت
زوجات۴ جدات ۹ اعمام ۶
ربع سدس عصبہ
۳ ۲ ۷
۱۰۸ ۷۲ ۲۵۲
فے فے فے
۲۷ ۸ ۴۲
اگر مسئلہ عائلہ ہوتو عول میں ضرب دو، جیسے:
۱۲
مـہ عولہ ۱۳ ۴۶۸ مضروب ۳۶
میت
زوجات۴ اخوات ۹ جدات ۱۲
ربع ثلثان سدس
۳ ۸ ۲
۱۰۸ ۲۸۸ ۷۲
فے فے فے
۲۷ ۳۲ ۶
(۱) ۱۲
جیسے: مــہ ۷۲۰ مضروب ۶۰
میت
زوجات۴ جدات ۳ اعمام ۵
ربع سدس عصبہ
۳ ۲ ۷
۱۸۰ ۱۲۰ ۴۲۰
فے فے فے
۴۵ ۴۰ ۸۴
اگر مسئلہ عائلہ ہوتو عول میں ضرب دو ،جیسے:
۱۲
مــہ عولہ ۱۳ ۷۸۰ مضروب ۶۰
میت
زوجات۴ اخوات ۳ جدات ۵
ربع ثلثان سدس
۳ ۸ ۲
۱۸۰ ۴۸۰ ۱۲۰
فے فے فے
۴۵ ۱۶۰ ۲۴