تنبیہ: آنے والے مسائل میں ایک فریق سے زیادہ پر کسر واقع ہوتا ہے لہٰذا اَعدادِ رؤس میں نسبت دیکھنے سے پہلے سہام و عدد ِرؤس کی نسبت دیکھ کر توافق کی صورت میں وِفقِ رؤس کو اور تداخل کی صورت میں دِخلِ رؤس کو نکال کر محفوظ رکھنا ہوگا، پھر اُس وِفق و دِخل اور دیگر عددِ رؤس کے ما بین نسبت دیکھی جائے گی۔
قاعدہ(۴): اگر مسئلہ میں ایک فریق سے زیادہ پر کسر واقع ہوتا ہو تو جن جن فریق کے سہام ٹوٹ رہے ہیں اُن کے اعدادِ رؤس یا وفق میں نسبت دیکھی جائے گی: اگر تماثل ہے (چاہے تماثلِ اصلی ہو یا تداخل بہ حکمِ تماثل ہو)تو کوئی بھی ایک عدد لے کر اصل مسئلہ میں ، یااگر مسئلہ عائلہ ہے تو عول میں ضرب دے کر حاصلِ ضرب کو تصحیح سمجھو۔
مثلاً: بنات؍۶، جدات؍۳، اعمام؍۳/ زوج، جدات؍۳، اخوات؍۶(۱)۔
قاعدہ(۵): اگر مسئلہ میں دو یا زیادہ فریق پر کسر واقع ہو، اور جن جن کے سہام ٹوٹ رہے ہیں ان کے اعدادِ رؤس کے ما بین تداخل کی نسبت ہو، تو اُن میں جس فریق کا عددِ رؤس سب سے زیادہ ہو اُسی کواصل مسئلہ میں ، اور اگر مسئلہ عائلہ ہے تو عول میں ، ضرب دے کر حاصلِ ضرب کو تصحیح سمجھو۔
مثلاً: زوجات؍۴، جدات؍۲، اعمام؍۱۲/ زوج، جدات؍۶، اخوات؍۳(۲)۔
(۱) ۶
جیسے: مــہ ۱۸ مضروب ۳
میت
بنات۶ جدات ۳ اعمام ۳
ثلثان سدس عصبہ
۴ ۱ ۱
۱۲ ۳ ۳
اگر مسئلہ عائلہ ہوتو عول میں ضرب دو ،جیسے:
۶
مــہ عولہ ۸ ۲۴ مضروب ۳
میت
زوج جدات ۳ اخوات ۶
نصف سدس ثلثان
۳ ۱ ۴
۹ ۳ ۱۲
(۲) ۱۲
جیسے: مــہ ۱۴۴ مضروب ۱۲
میت
زوجات۴ جدات ۲ اعمام ۱۲
ربع سدس عصبہ
۳ ۲ ۷
۳۶ ۲۴ ۸۴
اگر مسئلہ عائلہ ہوتو عول میں ضرب دو ،جیسے:
۶
مــہ عولہ ۸ ۴۸ مضروب ۶
میت
زوج جدات ۶ اخوات ۳
نصف سدس ثلثان
۳ ۱ ۴
۱۸ ۶ ۲۴