Deobandi Books

معین السراجی ۔ یعنی طلبا و طالبات فرائض کے لیے انمول تحفہ

42 - 56
	تنبیہ: آنے والے مسائل میں ایک فریق سے زیادہ پر کسر واقع ہوتا ہے لہٰذا اَعدادِ رؤس میں نسبت دیکھنے سے پہلے سہام و عدد ِرؤس کی نسبت دیکھ کر توافق کی صورت میں وِفقِ رؤس کو اور تداخل کی صورت میں دِخلِ رؤس کو نکال کر محفوظ رکھنا ہوگا، پھر اُس وِفق و دِخل اور دیگر عددِ رؤس کے ما بین نسبت دیکھی جائے گی۔
	قاعدہ(۴): اگر مسئلہ میں ایک فریق سے زیادہ پر کسر واقع ہوتا ہو تو جن جن فریق کے سہام ٹوٹ رہے ہیں اُن کے اعدادِ رؤس یا وفق میں نسبت دیکھی جائے گی: اگر تماثل ہے (چاہے تماثلِ اصلی ہو یا تداخل بہ حکمِ تماثل ہو)تو کوئی بھی ایک عدد لے کر اصل مسئلہ میں ، یااگر مسئلہ عائلہ ہے تو عول میں ضرب دے کر حاصلِ ضرب کو تصحیح سمجھو۔
	مثلاً: بنات؍۶، جدات؍۳، اعمام؍۳/ زوج، جدات؍۳، اخوات؍۶(۱)۔
	قاعدہ(۵): اگر مسئلہ میں دو یا زیادہ فریق پر کسر واقع ہو، اور جن جن کے سہام ٹوٹ رہے ہیں ان کے اعدادِ رؤس کے ما بین تداخل کی نسبت ہو، تو اُن میں جس فریق کا عددِ رؤس سب سے زیادہ ہو اُسی کواصل مسئلہ میں ، اور اگر مسئلہ عائلہ ہے تو عول میں ، ضرب دے کر حاصلِ ضرب کو تصحیح سمجھو۔
	مثلاً:  زوجات؍۴، جدات؍۲، اعمام؍۱۲/ زوج، جدات؍۶، اخوات؍۳(۲)۔  
                                            


(۱)         ۶
          جیسے: مــہ  ۱۸  مضروب ۳
  میت
بنات۶    جدات ۳     اعمام ۳
     ثلثان       سدس       عصبہ
       ۴          ۱         ۱
         ۱۲         ۳          ۳
اگر مسئلہ عائلہ ہوتو عول میں ضرب دو ،جیسے: 
    ۶
   مــہ   عولہ ۸   ۲۴   مضروب ۳
  میت
زوج     جدات ۳     اخوات ۶
    نصف       سدس        ثلثان
      ۳          ۱           ۴
    ۹         ۳         ۱۲


(۲)       ۱۲
          جیسے: مــہ  ۱۴۴  مضروب ۱۲
  میت
زوجات۴    جدات ۲    اعمام ۱۲
        ربع         سدس      عصبہ
      ۳           ۲         ۷
        ۳۶           ۲۴         ۸۴
اگر مسئلہ عائلہ ہوتو عول میں ضرب دو ،جیسے: 
    ۶
   مــہ   عولہ ۸   ۴۸   مضروب ۶
  میت
زوج     جدات ۶     اخوات ۳
     نصف      سدس        ثلثان
     ۳         ۱           ۴
     ۱۸        ۶          ۲۴


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 معین السراجی 1 1
3 تفصیلات 2 2
4 فہرست 3 2
5 تقریظ ـ مربی ومولائی حضرت مولانا یونس صاحب تاجپوری دامت برکاتہم (شیخ الحدیث جامعہ اسلامیہ امداد العلوم وڈالی) 5 2
6 تقریظ: حضرت مفکرِ ملت مولانا عبداللہ صاحب کاپودروی دامت برکاتہم (سابق رئیس جامعہ فلاح دارین ترکیسر) 6 2
7 تقریظ حضرت مفتی ابوبکر صاحب پٹنی مدظلہ (استاذ جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین ڈابھیل) 9 2
8 پیش لفظ 11 2
9 تعریفِ علمِ فرائض: 15 1
10 موضوع 15 9
11 غرض 15 9
12 حکمِ شرعی 15 9
13 ترکہ کی تعریف 16 9
14 ترکہ سے متعلق بالترتیب حقوق اربعہ 16 1
15 مستحقین ترکہ 16 1
16 (۱) ذوی الفروض 17 15
17 (۲) عصباتِ نسبیہ 18 15
18 (۳) عصبات سببیہ 18 15
19 (۴) عصبۂ سببی کے عصبات 18 15
20 (۵) رد بذوی الفروض 18 15
21 (۶) ذوی الارحام 19 15
22 (۷) مولی الموالات 19 15
23 (۸) مُقَر لہ بالنسبِ علیٰ الغیر 19 15
24 (۹) موصیٰ لہ بجمیع المال 20 15
25 (۱۰) بیت المال یا رد علیٰ الزوجین 20 15
26 موانع ارث 21 1
27 فروض مقدرہ اور اُن کے مستحقین 22 1
28 ذ وی الفروض 22 1
29 مَردوں کے احوال 23 1
30 (۱)احوالِ اب (باپ) 23 29
31 (۲) احوال جدِّ صحیح 23 29
32 (۳)احوال اولاد الام(اخیافی بھائی بہن) 24 29
33 (۴) احوالِ زوج(شوہر) 25 29
34 عورتوں کا بیان 25 1
35 (۵)احوال زوجہ (بیوی) 25 34
36 (۶) احوال بنت (بیٹی) 25 34
37 (۷) احوال بنت الابن(پوتی) 26 34
38 مسئلۂ تشبیب 27 34
39 (۸)احوا ل اخت لاب وام(عینی بہن) 28 34
40 (۹)احوال اخت لاب(علاتی بہن) 29 34
41 (۱۰) احوالِ امّ (ماں ) 30 34
42 (۱۱) احوالِ جدۂ صحیحہ(دادی، نانی) 31 34
43 عصبات کا بیان 33 1
44 عصبہ بنفسہ کی چار قسمیں 33 43
45 حجب کابیان 34 1
46 محروم اصطلاحی اور محجوب میں فرق 35 45
47 امثلۂ مخارجِ فروض 37 1
48 عول کا بیان 37 1
49 اعداد کے درمیان نسبتوں کا بیان 39 1
50 تصحیح کا بیان 40 1
51 ہر فردوفریق کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
52 قرض خواہوں کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
53 ترکہ میں کسر کا عمل 45 1
54 تخارج کا بیان 46 1
55 رد کا بیان 47 1
56 مناسخہ کا بیان 50 1
57 ذ وی الارحام کا بیان 52 1
58 احوال کو از بر کرنے کے لیے جیبی نسخہ 53 1
59 آیات قرآنیہ در باب میراث 54 1
Flag Counter