ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2017 |
اكستان |
|
حج کے احکام (حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی عبدالواحد صاحب مدظلہم)حج کے واجب ہونے کی شرائط : یہ وہ شرطیں ہیں جن کے پائے جانے سے حج فرض ہو جاتاہے اور اِن میں سے کوئی ایک بھی شرط نہ پائی جائے تو حج بالکل فرض نہیں ہوتااورکسی دوسرے سے حج کرانااو ر وصیت کرنا بھی واجب نہیں ہوتا ،یہ سات شرطیںہیں : (١) اسلام (٢) حج کی فرضیت کا علم ہونا ۔لیکن جو شخص دارُالاسلام یعنی مسلمانوں کے ملک میں رہتا ہے اُس کے لیے یہ شرط نہیں بلکہ دارُالسلام میںرہنا کافی ہے چاہے اس کی فرضیت کا علم ہو یا نہ ہو،ہاں جو مسلمان دارُالحرب یعنی کفار کے ملک میں رہتا ہے اُس کے لیے علم ہونا ضروری ہے۔ (٣) عاقل ہونا ۔ اس لیے پاگل پر حج فرض نہیں ۔ (٤) بالغ ہونا ۔ اس لیے نابالغ پر حج فرض نہیں ۔ (٥) آزادہونا ۔ اس لیے غلام اور باندی پرحج فرض نہیں ۔ (٦) استطاعت وقدرت ہونا۔ (٧) حج کا وقت ہونا ۔ یعنی حج کے مہینے ہوں جو کہ یہ ہیں شوال ،ذیقعدہ اور ذالحجہ کے دس روز یا ایسا وقت ہو کہ اُس جگہ کے لوگ عام طورسے اس وقت حج کو جاتے ہیں ۔ مسئلہ : جو لوگ مکہ مکرمہ میں یا مکہ مکرمہ کے پاس نہیںرہتے اُن پر حج فرض ہونے کے لیے استطاعت یعنی سواری اور اتنا سرمایہ ہونا شرط ہے کہ وہ اپنے وطن سے مکہ مکرمہ تک جا سکیں اور واپس آسکیں یہ سرمایہ اُن ضروریات کے علاوہ ہونا چاہیے جیسے رہنے کا مکان ،پہننے کے کپڑے ، اسباب خانہ داری ،