ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2017 |
اكستان |
|
منڈوانے یا کتروانے کے بعد کیا جاتاہے۔ مسئلہ : ان تینوں فرضوں میں سے اگر کوئی چیز چھوٹ جائے تو حج صحیح نہیںہوتا اور اس کی تلافی دم یعنی قربانی وغیرہ سے بھی نہیں ہو سکتی ۔ مسئلہ : ان تین فرائض کا ترتیب وار ادا کرنا اورہر فرض کو اُس کے مخصوص مکان اور وقت میں کرنافرض ہے۔ مسئلہ : وقوفِ عرفات سے پہلے جماع کا ترک کرنا بھی واجب ہے بلکہ فرائض کے ساتھ ملحق ہے۔ تنبیہہ : اگر وقوفِ عرفہ سے پہلے جماع کر لیا تو حج فاسد ہو گیا ۔اگر مرد اور عورت دونوں محرم تھے تو دونوں پر ایک ایک دم واجب ہوگا اور حج کے باقی افعال صحیح حج کی مثل کرنے ہوں گے اور ممنوعاتِ احرام سے بچنا ضروری ہوگا، اگر کسی ممنوع کا ارتکاب کیا تو اس کا کفارہ واجب ہو گا اور آئندہ سال حج کی قضا لازم ہوگی ۔ حج کے ارکان : حج کے دورُکن ہیں : طواف ِزیارت اور وقوفِ عرفہحج کے واجبات : حج کے واجبات چھ ہیں : (١) مزدلفہ میں وقوف کے وقت یعنی صبح صادق کے بعد ٹھہرنا اگرچہ ایک گھڑی ہو،اگر راستہ چلتے بھی اس وقت میں مزدلفہ میں سے گزرجائے تو وقوف ہو جائے گا۔ (٢) صفا اور مروہ کے درمیان سعی کرنا ۔ (٣) رمی جمار یعنی کنکریاں مارنا۔ (٤) قِران او ر تمتع کرنے والے کو تمتع اور قِران کے شکرانہ کا دم دینا۔ (٥) حلق یعنی سر کے بال منڈوانا یا تقصیر یعنی ایک پورے کے بقدر بال کتروانا۔