ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2017 |
اكستان |
|
مکان میں صرف کرنا جائز نہیںالبتہ اگر وہ وقت ابھی نہیں آیا تومکان میں صرف کرنا جائز ہے۔ مسئلہ : حرام مال سے حج کرنا حرام ہے ۔اگر اُس نے کیا توفرض تو ساقط ہو جائے گا مگر حج مقبول نہ ہو گا۔ مسئلہ : اگر کسی شخص کے پا س حج کے لائق روپیہ موجود ہے اور وہ نکاح بھی کرنا چاہتا ہے تو اگر حاجیوں کے جانے کا یا حج کا خر چ جمع کرانے کا وقت ہے تو اُس کو حج کرنا واجب ہے اور اگر ابھی وہ وقت نہیں آیا تو نکاح کرسکتا ہے لیکن اگر یہ یقین ہے کہ اگر نکاح نہ کیا تو زنا میں مبتلا ہو جائے گا تو پہلے نکاح کرے حج نہ کرے۔حج کی ادائیگی کے وجوب کی شرائط : یہ وہ شرائط ہیں کہ حج کا وجوب تو اِن کے پائے جانے پر موقوف نہیں لیکن اداکرناان شرائط کے پائے جانے کے وقت واجب ہوتا ہے۔اگر وجوب اور وجوبِ ادا دونوں کی شرائط موجود ہوں تو پھر انسان کو خود حج کرنا فرض ہے اور اگر وجوب کی تمام شرائط موجودہوں لیکن وجوب ادا کی شرائط میں سے کوئی شرط نہ پائی جاتی ہو تو پھر خود حج کرنا واجب نہیں ہوتا بلکہ ایسی صورت میں اپنی طرف سے کسی دوسرے شخص سے فی الحال حج کرانایا بعد میں حج کرانے کی وصیت کرنا واجب ہوتا ہے ۔ اس قسم کی پانچ شرطیں ہیں : (١ ) تندرست ہونا ۔ مسئلہ : اس میں علماء کا اختلاف ہے کہ جو شخص تندرست نہ ہو مریض ہو یا اندھا ہو یا مفلوج ہو یا لنگڑا وغیرہ ہو اور خود سفر نہ کرسکتا ہو اور حج کی تمام شرائط موجود ہوں تو اُس پر حج فرض ہوتا ہے یا نہیں، بہت سے علماء نے اس قول کو اختیار کیا ہے کہ اس پر حج واجب ہے اور ان کے قول کے موافق ایسا شخص اگر حج نہ کر سکے تو اس پر حج ِبدل کرانا یا اس کی وصیت کرنا واجب ہے ۔اور اگر خود حج کرلے گا تو حج ہوجائے گا،یہ اس صورت میں ہے کہ اس کو معذور ہونے کی حالت میں حج کی استطاعت حاصل ہوئی ہو