ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2017 |
اكستان |
|
جا رہے ہو، اس کو اس بہتر مقام کی طرف جلد پہنچا دو اور اگر (معاذ اللہ) برے آدمی کا جنازہ ہے تویہ ایک شر ہے اس کو اپنی گردنوں (مونڈھوں) کے اُوپر سے جلد اُتاردو۔ ١جنازہ کے ساتھ جانا : ارشاد مبارک ہے جوشخص اللہ تعالیٰ کے وعدوں پر ایمان لاتے ہوئے ثواب کی نیت سے جنازہ کے ساتھ چلے، نمازِ جنازہ پڑھے اور جب تک دفن سے فارغ ہو وہ ساتھ رہے تو وہ ثواب کے دو قیراط لے کر واپس ہوگا، ہر ایک قیراط اُحد پہاڑ کے برابر ہوگا اور نماز کے بعد دفن سے پہلے واپس ہوجائے توثواب کاایک قیراط ملے گا ٢ اگر اہلِ میت سے تعلق ہے تواجازت لے کرواپس ہونا چاہیے۔ ٣ نیز ارشاد ہوا : جو جنازہ کے ساتھ گیا اور تین دفعہ اُٹھایا (کندھا دیا) اُس نے جنازہ کا وہ حق ادا کر دیا جو اُس کے ذمہ تھا۔ (تر مذی شریف ص ١٢٤) جنازہ کے ساتھ جاتے ہوئے بلند آواز سے تسبیح یا تکبیر مکروہ ہے البتہ آہستہ آہستہ پڑھ سکتا ہے یہ دعا منقول ہے :سُبْحَانَ مَنْ قَہَرَ عِبَادَہ بِالْمَوْتِ وَالْفَنَائِ وَتَفَرَّدَ بِالْبَقَائِ سُبْحَانَ الْحَیُّ الَّذِیْ لَا یَمُوْتُ ٤ '' پاک ہے وہ ذات جس نے اپنے بندوں پر مسلط کردیا موت اور فنا کو یعنی ان کے لیے موت اور فنا کا دستور رکھا اور بقاء اپنے لیے مخصوص کی، پاک ہے وہ ذات کہ زندگی حقیقی اُسی کی ہے جس کو موت نہیں آئے گی۔''نمازِ جنازہ : ایک یہودی نے حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے کہا امیر المومنین آپ لوگ اپنی کتاب قرآن شریف میں ایک آیت پڑھا کرتے ہیں، اگر یہ آیت ہم پر یعنی یہودیوں پر نازل ہوتی تو ہم اس کے نزول کے دن عید منایا کرتے ! حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے فرمایا کون سی آیت ہے ؟ ------------------------------١ بخاری ومسلم و غیرہما ٢ بخاری و مسلم وغیرہما ٣ بزازیہ ٤ فتاوی بزازیہ علی ہندیہ ج٤ص ٩٠