ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2017 |
اكستان |
|
( سلسلہ نمبر٤ ) ''خانقاہِ حامدیہ'' کی جانب سے اَنوارِ مدینہ میں شیخ الاسلام حضرت اقدس مولانا سیّد حسین احمد مد نی قدس سرہ العزیز کے مضامین شائع کرنے کا اہتمام کیا جا رہا ہے حضرتکے متوسلین و خدام سے التماس ہے کہ اگر اُن کے پاس حضرت کے مضامین ہوں تواِدارہ کو اِرسال فرما کر عندالناس مشکور اور عنداللہ ماجور ہوں۔ (اِدارہ)تعلیم ِدین ،تلاوت ِ قرآنِ مجید اور ترجمہ قرآن شریف کی اہمیت ( شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمد صاحب مدنی ) حضرت مولانا عبد الحق صاحب مدنی سابق مہتمم جامعہ قاسمیہ مدرسہ شاہی مراد آباد نے اپنی حیات کے آخری سال ١٩٥٣ء میں قرآن پاک کا ترجمہ جو مدرسہ شاہی میں نمازِ صبح کے بعد فرمایا کرتے تھے ختم کیا تو ایک جلسہ کا انتظام کیا اُس جلسہ میں حضرت اقدس نے جو تقریر فرمائی ضروری ہے کہ ہم اُس کو یاد رکھیں اور اُس پر عمل کریں ،وباللہ التوفیق اس تقریر کی جمع و ترتیب کی سعادت مولانا نسیم احمد صاحب فریدی امر وہی کا مخصوص حصہ ہےجَزَاھُمُ اللّٰہُ خَیْرَا الْجَزَائِ ۔ یہ جلسہ پرسوں سے ہو رہا ہے اور کئی تقریریں ہو چکی ہیں خود مولانا عبد الحق صاحب (مدنی) نے مبسوط تقریر فرمائی ہے اب میری کیا ضرورت ہے اور میں کیا عرض کر سکتا ہوں ؟ جو کچھ عرض کروں گا اُس کو سن کو آپ کہیں گے کہ یہ چیزیں تو وہ ہیں جو ہم نے بارہا سنی ہیں، تحصیلِ حاصل کی کیا ضرورت تھی میں حیرت میں ہوں کہ کیا عرض کروں گا سوائے اس کے کہ جو کچھ کہا گیا ہے پھر عرض کردوں۔ میرے بزرگو اور بھائیو ! جو کچھ بھی ہے عرش سے فرش تک وہ اللہ کا انعام ہی انعام ہے ہمارے پاس جو نعمتیں ہیں وہ اللہ تعالیٰ کی عطیہ ہیں چاہے نفوس ہوں خواہ اعضاء ہوں یا اور کوئی چیز ہو آپ کے سر سے پاؤں تک جو جوڑ اور اعضاء ہیں وہ اللہ تعالیٰ کے پیدا کیے ہوئے ہیں اور تمام عالم میں اللہ ہی کا فضل وانعام ہے، جب کسی چیز کی کمی ہوتی ہے تو سب کے سب اُسی سے مانگتے ہیں اور تضرع