ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2017 |
اكستان |
|
حُسْنُ الْمَاٰبِ ) ١ یعنی لوگوں کے لیے یہ سات چیزیں سجا دی گئیں (عورت، اولاد،سونا، چاندی، گھوڑے، چوپائے، کھیتی)، (دیکھو) کسی اچھی چیز کو نہیں سجایا جاتا موتی یاقوت وغیرہ کو جو خود ہی خوبصورت ہیں سجانے کی کیا ضرورت ہے خوبصورت عورت کے لیے تزئین کی ضرورت نہیں ہے بدصورت کو ضرورت ہے۔ حاجت مشَّاطہ نیست روئے دل آرام را ٢ (دیکھو) شہد ہے وہ مکھیوں کی قے ہے، ریشم ہے وہ کیڑوں کا فضلہ ہے، مشک ہے وہ نافِ آہو کا خون ہے، عنبر ایک خاص قسم کی مچھلی کی قے یا اُس کا فضلہ ہے، جتنے اناج تمہارے یہاں پیدا ہوتے ہیں اگر کھاد نہ ڈالو تو پیدوار نہ ہو، کھاد ڈالنے سے گیہوں چنا پیدا ہوتا ہے گلاب کتنا خوشبودار پھول ہے مگر گلاب کی کاشت کرنے والوں سے پوچھو کہ کس طرح باربار کھاد ڈالنا پڑتا ہے۔ (الغرض) دنیا دھوکے کی ٹٹی ٣ ہے اسی لیے فرماتے ہیں کہ اِن مذکورہ بالا چیزوں کو مزین کیا ہے تمہارے آزمانے کے لیے، فرماتے ہیں (خَلَقَ الْمَوْتَ وَالْحَیٰوةَ) تمہارے آزمانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے موت و حیات کو پیدا کیا ہے، حقیقت میں نہ تو دنیا محبوب چیز ہے اور نہ اُس کے ساتھ ہمیشہ نفع اُٹھانا ہے ،دنیا تھوڑے دنوں کے لیے ہے اللہ تعالیٰ نے یہ نعمتیں امتحان کے لیے دی ہیں آیا تم اُس منعم ِ حقیقی کو جس نے سب کچھ دیا ہے یاد کرتے ہو یا اِس دنیا کو محبوب رکھتے ہو ؟ جس عالم میں تم کو ہم کو جانا ہے اُس کا انتظام بھی اللہ تعالیٰ نے کردیا، پیغمبروں کومبعوث کیا شریعت کو بنایاکتابوں کو نازل کیا تاکہ تم وہاں کی تکالیف سے بچے رہو، جس طرح یہاں کا انتظام کیا کھیتی باڑی تجارت وغیرہ کے ذریعے سے اسی طرح وہاں کا انتظام کیاگیا نماز روزہ حج زکوةصدقہ وغیرہ کے ذریعہ سے۔ اللہ تعالیٰ کو تمہاری عبادت کی کوئی حاجت نہیں، وہ بے پرواہ ہے جو کام کروگے وہ اپنے ہی لیے کروگے، کھیتی کروگے اپنے لیے، تجارت کروگے اپنے لیے، اسی طرح نماز پڑھو گے تو اپنے لیے، ------------------------------١ سُورہ الِ عمران : ١٤ ٢ محبوب کے چہرہ کو کنگھی کرنے کی حاجت نہیں۔ ٣ ''ٹٹی'' شادی بیاہ کے موقع پر جو پھول وغیرہ سجا کر لے جاتے ہیں۔