فغان رومی |
ہم نوٹ : |
|
طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے محبوب چچا حضرت حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے قاتل کو اے اللہ! آپ نے اپنا بنالیا۔ آپ کی رحمتِ غیر محدود کو وہم وقیاس میں نہیں لایا جاسکتا ۔ اے بلند از وہم و قال وقیلِ من خاک برفرقِ من وتمثیل من اے اللہ! آپ ہمارے قیل وقال اور وہم وخیال سے بالاتر ہیں،آپ کی ذات وصفات کی عظمتوں کی کوئی تمثیل نہیں پیش کی جاسکتی، کیوں کہ لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْ ءٌ؎ کوئی شے آپ کے مثل نہیں۔تو مولانا رُومی فرماتے ہیں: اے اللہ !آپ کی رحمت نے کتنے گمراہوں کو گمراہی کے بیابانوں سے دوبارہ ڈھونڈ لیا اور اپنا ولی بنالیا۔ کتنے ڈاکو آپ کی رحمت سے ولی اللہ ہوگئے۔ حضرت فضیل ابن عیاض کتنے بڑے ڈاکو تھے کہ جن سے مائیں اپنے بچوں کو ڈراتی تھیں کہ چپ ہوجا فضیل آرہا ہے اور آج وہ سید الطائفہ ہیں، شجرۂ چشتیہ میں ان کا نام آتا ہے۔ اے اللہ! آپ جو لُطف وکرم اپنے بندوں پر فرماتے ہیں، خصوصاً وہ بندے جو بے راہ ہوگئے تو اس کا سبب محض آپ کا لطف وکرم ہے، جیسے کوئی نالائق بیٹا باپ سے بھاگ جائے تو باپ کا کرم پھر اس کو تلاش کرکے اپنے گلے سے لگالیتا ہے، ایسے ہی وہ بندے جو نفس وشیطان سے مغلوب ہو کر آپ سے دور بھاگ گئے، آپ کا کرم ان کو تلاش کرکے اپنی آغوش میں لے لیتا ہے ۔ باز آمد بندۂ بگریختہ آبروئے خود ز عصیاں ریختہ آپ سے بھاگا ہوا بندہ اپنی آبرو کوگناہوں سے برباد کرکے آپ کے جذبِ کرم کے صدقے میں پھر آپ کے پاس آگیا، اور اس کی وجہ ہمارے اعمال نہیں ہیں بلکہ آپ اپنے لطف وکرم سے گمراہوں کو دوبارہ تلاش کرلیتے ہیں اور توفیقِ ہدایت دے دیتے ہیں اور اپنا بنالیتے ہیں۔ ------------------------------