فغان رومی |
ہم نوٹ : |
|
ہمیں اپنی حفاظت میں لے لیجیے اور اپنے دشمن کو خوش نہ ہونے دیجیے ۔ بہرِ مانے بہر آں لطفِ نخُست کہ تو کردی گمرہاں را باز جُست ارشاد فرمایا کہ مولانا رُومی اللہ تعالیٰ سے عرض کرتے ہیں کہ اے اللہ!آپ ہماری کسی لیاقت وقابلیت وصلاحیت کی وجہ سے ہم پر مہربانی وفضل نہیں فرماتے، کیوں کہ ہمارے اعمال تو ایسے نالائق ہیں کہ جن کی وجہ سے ہم طرد وبُعد اوردوری کےمستحق ہیں کہ آپ ہمیں اپنی بارگا ہ سے ٹھکرادیں۔ جس طرح ہم اپنے نافرمان ملازم کو نکال دیتے ہیں، تو ہم آپ کی نافرمانی کی وجہ سے اس قابل تھے کہ آپ کی بارگاہِ قُرب سے نکال دیے جاتے لہٰذا آپ کی مہربانی ولُطف ہماری وجہ سے نہیں ہے، بلکہ آپ کے لُطف کا سبب آپ کا لطفِ سابق ، لطفِ مخفی اور احسان قدیم ہے جس نے بے شمار گمراہوں کو دوبارہ ڈھونڈلیا اور اپنا بنالیا۔ اگر آپ کا یہ فضل وکرم نہ ہوتا تو بھلا عازمِ قتلِ نبی اور قاتلِ عمِ نبی کوہدایت ہوسکتی تھی؟ اگر ہمارا کوئی اکلوتا بیٹا ہو اور اتنا پیارا ہو کہ کائنات میں اس سے زیادہ ہمیں کوئی پیارا نہ ہو اور ہمیں پتا چل جائے کہ کوئی اس کے قتل کا ارادہ رکھتا ہے، تو زندگی بھر ہم اس کی صورت دیکھنا پسند نہ کریں بلکہ اگر بس چلے تو اس کو نیست ونابود کردیں، لیکن اے اللہ! آپ کے فضل ورحمت بے پایاں اور حلم وکرم کا کوئی اندازہ نہیں کرسکتا کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھ کر کائنات میں کوئی آپ کا پیارا نہیں جو وجۂ تخلیقِ کائنات ہیں اور آپ نے فرمایا لَوْلَاکَ لَمَا خَلَقْتُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِیْنَ۔؎ اے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) اگر میں آپ کو پیدا نہ کرتا تو زمین وآسمان کو بھی پیدا نہ کرتا، تو ایسے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کے قتل کا ارادہ کرنے والے کو اے اللہ! آپ کے کرم نے ہدایت دے دی اور نہ صرف یہ کہ ان کو معاف کردیا بلکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ایسا جاں نثار اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایسا پیارا بنادیا کہ وہ خلیفۂ دوم ہیں۔ اسی ------------------------------