فغان رومی |
ہم نوٹ : |
|
درسِ مناجاتِ رُومی ۱۸؍ ربیع الثانی ۱۴۱۲ ھ مطابق ۲۶؍اکتوبر ۱۹۹۱ ء بروز ہفتہ،بعد نمازِ عشاء، بمقام خانقاہ امدادیہ اشرفیہ، گلشن اقبال ۲، کراچی یَا اِلٰھِیْ سَکَّرَتْ اَبْصَارُنَا فَاعْفُ عَنَّا اَثْقَلَتْ اَوْزَارُنَا ارشاد فرمایا کہ مولانا رُومی بارگاہِ کبریا میں عرض کرتے ہیں کہ اے اللہ! میری آنکھوں پر سکرات کا نشہ آگیا یعنی موت بہت قریب ہے، کسی وقت بھی رُوح نکل جائے گی، پس آپ جلد ی سے مجھے معاف کردیجیےکیوں کہ گناہوں کا بوجھ بہت زیادہ ہے۔ اوزار جمع ہے وزر کی اور وزر کے معنیٰ ہیں گناہ۔ یعنی میرے گناہ بہت زیادہ ہیں اور موت قریب ہے،اگر آپ نے مجھے معاف کرنے میں جلدی نہ کی تو میں خائب وخاسر ہوجاؤں گا۔ یَا خَفِیًّا قَدْ مَلَاْتَ الْخَافِقَیْنِ قَدْ عَلَوْتَ فَوْقَ نُوْرِ الْمَشْرِقَیْنِ اے وہ ذات جو مخفی ہے مگر مشرق سے مغرب تک جس کے انوار پھیلے ہوئے ہیں یعنی اے اللہ! آپ تو پوشیدہ ہیں مگر آپ نے مشرق سے مغرب تک اپنی نشانیاں پھیلادیں اور اپنی آیات وانوار وتجلّیات سے مشرق ومغرب کو بھردیا۔ خَافِقَیْن کہتے ہیں مشرق ومغرب کو اور دونوں مشرق پر یعنی مشرق کے دونوں حصوں پر جہاں سے موسمِ گرما اور موسمِ سرما میں سورج طلوع ہوتا ہے آپ کا نور فائق اور غالب ہے۔ یعنی سورج کی روشنی آپ کے نور کے سامنے کچھ حقیقت نہیں رکھتی۔ پورے اُفق پر آپ کا نور بلند اور آپ کی تجلّیات غالب آگئیں، کیوں کہ سورج آپ کے سامنے کیا حقیقت رکھتا ہے کہ وہ مخلوق ہے آپ خالق ہیں، آپ قدیم ہیں وہ حادث ہے، آپ باقی ہیں وہ فانی ہے ۔ چہ نسبت خاک را با عالمِ پاک پس اے وہ ذات جو نگاہوں سے مخفی ہے!آپ نے خافِقَین ( مشرق ومغرب ) کو اپنی