فغان رومی |
ہم نوٹ : |
|
درسِ مناجاتِ رُومی ۱۳ ؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ھ مطابق ۵؍مئی ۱۹۹۳ ء بروز بدھ ،بعد نمازِ مغرب،بمقام خانقاہ امدادیہ اشرفیہ، گلشن اقبال ۲، کراچی نالہ کردم کہ تو علام الغیوب زیرِ سنگ مکر بد مارا مکوب ارشاد فرمایا کہ مولانا رُومی بارگاہِ خداوندی میں دُعا کررہے ہیں کہ اے اللہ!میں اپنے گناہوں کی معافی کے لیے آپ سے نالہ وفریاد اور آہ وفغاں کرتا ہوں کیوں کہ میں جانتا ہوں کہ آپ علّام الغیوب ہیں، پوشیدہ باتوں کو جاننے والے ہیں، غیب ہمارے لیے غیب ہے آپ کے لیے عالمِ غیب بھی عالمِ شہادت ہے۔ عالمِ برزخ، احوالِ قیامت اور جنت دوزخ ہمارے لیے غیب ہے لیکن آپ کے ہر وقت سامنے ہے۔ اسی طرح ہمارا ماضی حال اور مستقبل بھی ہمہ وقت آپ کے سامنے ہے، کوئی چیز آپ سے پوشیدہ نہیں۔ ہمارا حال مخلوق سے پوشیدہ ہوسکتا ہے، مخلوق سے ہم اپنے عیبوں کو چھپا سکتے ہیں، لیکن کون ہے جو آپ سے اپنی حالت کو چھپا سکے۔ جس وقت میں گناہ کررہا تھا اس وقت بھی آپ کی قدرتِ قاہرہ مجھے دیکھ رہی تھی اگر آپ چاہتے تو اسی وقت مجھے نیست ونابود کرسکتے تھے لیکن آپ کی رحمتِ واسعہ کے صدقے میں مجھ پر عذاب نازل نہیں ہوا۔ پس چوں کہ میرا سب حال آپ کو معلوم ہے اس لیے آپ سے گڑ گڑانے ، معافی مانگنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، کیوں کہ وَمَنْ یَّغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اللہُ؎ آپ کے علاوہ کون ہے جو گناہوں کو معاف کرسکتا ہے، آپ ہی ہمارا آخری سہارا ہیں، آپ ہی ہماری واحد پناہ گاہ ہیں، آپ کے علاوہ ہماری کوئی پناہ گاہ نہیں، کوئی سہارا ، کوئی دروازہ نہیں۔ اگر آپ ہمیں معاف نہیں کریں گے تو پھر کون ہے جو ہمیں معاف کرے ؎ وَاِنْ کَانَ لَا یَرْجُوْکَ اِلَّا مُحْسِنٗ فَمَنْ ذَا الَّذِیْ یَدْعُوْ وَیَرْجُو الْمُجْرِمٗ ------------------------------