فغان رومی |
ہم نوٹ : |
|
درسِ مناجاتِ رُومی ۲؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ھ مطابق ۱۸؍ فروری ۱۹۹۱ ء بروز دوشنبہ،بعد نمازِ عشاء، بمقام خانقاہ امدادیہ اشرفیہ، گلشن اقبال ۲، کراچی ہیں کہ از تقطیع ما یک تار ماند مصر بودیم و یکے دیوار ماند ارشاد فرمایا کہ ہیں کامعنیٰ ہےخبردار اور تقطیع باب تفعیل قطعٌ سے ہےمعنیٰ پارہ پارہ کرنا۔مولانا رُومی اللہ تعالیٰ سے فریاد کرتے ہیں کہ اے اللہ! ہماری جلد خبر گیری فرمائیے کہ ہم نے شیطان کے کہنے میں آکر اپنے لباسِ دین ، لباسِ تقویٰ اور وَ لَقَدۡ کَرَّمۡنَا بَنِیۡۤ اٰدَمَ؎ کے لباسِ شرف کو گناہوں کی قینچی سے ایسا پارہ پارہ کیا ہے کہ بس اب ایک تار باقی رہ گیا ہے۔ اور ہم دین کے ایک شہر تھے ، شرف وتکریم کے بلدِ عظیم تھے، لیکن اپنے گناہوں کی تباہ کاریوں سے اب صرف ایک دیوار رہ گئے ہیں، شیطان نے ہمارے گناہوں سے دین وتقویٰ کا سارا شہر تباہ کردیا، اب ایک دیوار رہ گئی ہے۔ جیسے جب زلزلہ آتا ہے تو ایک جھٹکے میں ایک محلّہ گر گیا ، دوسرے جھٹکے میں دوسرا محلّہ گر گیا، پھر تیسرا گر گیا، اس طرح شہر کا شہر تباہ ہوجاتا ہے۔ اسی طرح اے اللہ! کبھی بدنظری کرکے ہم نے اپنے دین کے شہر کا ایک محلّہ گرادیا ، کبھی حسینوں سے باتیں بنا کے دوسرا محلّہ گرادیا، کبھی ان کو دل میں بسا کے تیسرا محلّہ گرادیا، یہاں تک کہ ہمارے دین اور تقویٰ کا شہر گناہوں کے زلزلوں اور بموں کی تباہ کاریوں سے کھنڈر بن گیا ہے۔ اے اللہ! ہم نے اپنے ہاتھوں سے اپنے آپ کو اس طرح تباہ کیا ہے کہ ہمارے شہرِ دین میں بس ایک دیوار باقی ہے اور ہمارے لباسِ دین میں صرف ایک تار باقی ہے ؎ ------------------------------