Deobandi Books

فغان رومی

ہم نوٹ :

223 - 290
اَصْلِحْ لِیْ شَاْنِیْ کُلَّہٗ میری ہر حالت کو درست فرما دیجیے، میری زندگی کا کوئی شعبہ آپ کی نافرمانی میں مبتلا نہ ہو، نہ کان گانا سنے، نہ آنکھ حسینوں کو دیکھے ، نہ ناک خوشبوئے حرام سونگھے ، نہ زبان  غیبت  کرے، نہ ہونٹ حرام بو سے لیں ، غرض سر سے پیر تک ہر جز آپ کا فرماں بردار ہو اور کُلَّہتاکید ہے یعنی میری کوئی بھی حالت ایسی  نہ رہنے پائے جو آپ کو پسند نہ ہو، میری ہر ناپسندیدہ حالت کو اپنی پسند کے مطابق ڈھال لیجیے ، میری ہر ادائے بندگی کووفا ئے بندگی سے مشرف فرمادیجیے کہ سر سے پیر تک کہیں بھی بے وفائی کا داغ میرے اُوپر نہ لگنے پائے اور میں سراپا آپ کا ہوجاؤں       ؎
نہیں  ہوں کسی کا  تو  کیوں ہوں کسی   کا
ان  ہی    کا    ان   ہی    کا     ہوا    جا رہا   ہوں
وَلَا تَکِلْنِیْ اِلٰی نَفْسِیْ طَرْفَۃَ عَیْنٍاور اے اللہ! جس نفس کو آپ نے اَمَّارَۃٌ بِالسُّوْءِ فرمایا ہے مجھے پلک جھپکنے بھر کو اس دشمن کے سپرد نہ فرمائیے، کیوں کہ دنیا میں سب سے بڑا دشمن یہی نفساَمَّارَۃٌ بِالسُّوْءِہے،کیوں کہ کسی دشمن کو ہر لمحہ ہر وقت یہ استطاعت نہیں کہ پلک جھپکنے بھر میں ہمیشہ ہی وہ اپنے مقابل کو ہلاک کردے، لیکن یہ نفس ایسا دشمن ہے کہ ہمیشہ اس میں یہ استطاعت ہے کہ پلک جھپکنے میں یہ انسان کو ہلاک کرسکتا ہے۔ اسی لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم  نے طَرْفَۃَ عَیْنٍ اس کے حوالہ ہونے سے پناہ مانگی ہے کہ ایک پَل میں یہ مومن کو کافر ، ولی کو فاسق اور انسان کو جانور سے بھی زیادہ ذلیل بنا دیتا ہے ۔ اگلے مصرع میں مولانا فرماتے ہیں      ؎
کاہلی   و   جبر   مفرست  و  خمود
مفرست نہی ہے فرستادن سے۔ مولانا رُومی بارگاہِ خدا وندی میں فریاد کررہے ہیں کہ نعمتِ عجز وفنائیت کے ساتھ عبادت کے شوق ورغبت میں ترقی عطا فرمائیے اور توفیقات عطا فرمائیے کہ ہم خوب عبادت کرسکیں اور فرقۂ جبریہ کا عقیدۂ جبر کہ انسان مجبور محض ہے جو موجب ہے کاہلی وجمود اور خمود کایعنی بے عملی اور اعمال میں ٹھنڈا اور سست پڑجانے کا، اے خدا! اس قسم کے جراثیم سے ہماری حفاظت فرمائیں، ایسی گمراہی کو 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 عرضِ مرتب 7 1
4 درسِ مناجاتِ رُومی 10 1
5 ۲۴؍ رجب المرجب ۱۴۱۱؁ھ مطابق ۱۱ ؍فروری 1991؁ء 10 1
6 ۲۵؍ رجب المرجب ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۲؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 14 1
7 ۲۶؍ رجب المرجب ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۳؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 26 1
8 ۲۷؍ رجب المرجب ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۴؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 43 1
9 ۲۸؍ رجب المرجب ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۵؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 60 1
10 ۲۹؍رجب المرجب ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۶؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 70 1
11 یکم شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۷؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 79 1
12 ۲؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۸؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 88 1
13 ۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۹؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 99 1
14 ۴؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۰؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 110 1
15 ۵؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۱؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 116 1
16 ۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۲؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 128 1
17 ۷؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۳؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 134 1
18 ۸؍ شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۴؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 142 1
19 ۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۵؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 149 1
20 ۱۰؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۶؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 155 1
21 ۱۱؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۷ ؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 164 1
22 ۱۵؍ذوقعدہ ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۹؍مئی ۱۹۹۱ ؁ء 167 1
23 ۱۸؍ ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۲۶؍اکتوبر ۱۹۹۱ ؁ء 182 1
24 ۲۱؍ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۲۹؍اکتوبر ۱۹۹۱ء؁ 193 1
25 ۲۲؍ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۳۰؍اکتوبر ۱۹۹۱ ؁ء 202 1
26 ۲۵؍ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۲؍ نومبر ۱۹۹۱ ؁ء 213 1
27 ۲۶؍ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۳؍نومبر ۱۹۹۱ ؁ء 225 1
28 ۲۷؍ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۴؍نومبر ۱۹۹۱ ؁ء 230 1
29 ۱۲؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۴؍مئی ۱۹۹3 ؁ء 242 1
30 ۱۳ ؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۵؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 245 1
31 ۱۴ ؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۶؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 253 1
32 ۱۶؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۸؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 258 1
33 ۱۷؍ ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۹؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 265 1
34 ۱۸؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۱۰؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 274 1
35 از مناجات خاتمِ مثنوی 281 1
36 ۱۹؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۱۱؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 281 1
38 عنوانات 5 2
39 ضروری تفصیل 4 1
40 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
41 عنوانات 5 1
42 اس کتاب کا تعارف 290 1
Flag Counter