Deobandi Books

فغان رومی

ہم نوٹ :

221 - 290
زیں حوالت رغبت افزا   در  سجود
کاہلی  و    جبر      مفرست و   خمود 
اے خدا! ہم مجبور نہیں ہیں۔ یہ جو ہم نے اپنے کو آپ کے حوالے کیا ہے کہ ہم لاشےہیں اور آپ ہی سب کچھ ہیں، یہ آپ کی عظمتِ شان کا اعتراف اور اپنی حقارت وعاجزی وبے کسی پیش کی ہے، تاکہ آپ ہمیں نماز پڑھنے کی رغبت اور سجدوں کی لذت میں ترقی عطا فرمائیں۔ یہ دراصل لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ کا ترجمہ ہے۔ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے شرح مشکوٰۃ میں حدیث نقل کی کہ ایک بار حضرت عبد اللہ ابنِ مسعود رضی اللہ عنہ نے لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ پڑھا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ھَلْ تَدْرِیْ مَا تَفْسِیْرُھَا یعنی اے عبد اللہ ابنِ مسعود! اس لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّابِاللہِ کےمعنیٰ سمجھتے ہو؟ عرض کیا:اَللہُ وَرَسُوْلُہٗ اَعْلَمُ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ کا ترجمہ سن لو۔ سبحان اللہ ! نبی کے الفاظ ہیں اور نبی کے الفاظِ نبوت کی شرح الفاظِ نبوت سے ہورہی ہے۔ فرمایا کہ لَا حَوْلَ کے معنیٰ ہیں: لَاحَوْلَ عَنْ مَعْصِیَۃِ اللہِ اِلَّا بِعِصْمَۃِ اللہِ؎  یعنی ہم اللہ کی معصیت سے نہیں بچ سکتے جب تک کہ خود اللہ حفاظت نہ فرمائے، اللہ ہی کی حفاظت سے ہم گناہ سے بچ سکتے ہیں وَلَا قُوَّۃَ اَیْ وَلَاطَاقَۃَ عَلٰی  طَاعَۃِ اللہِ اِلَّا بِعَوْنِ اللہِ؎ ہم اللہ کی عبادت نہیں کرسکتے جب تک اللہ مدد نہ فرمائے ۔ 
اس شعر میں مولانا نے یہی نفی کی ہے جو اس حدیث میں منقول ہے کہ صرف آپ کی توفیق کا سہارا ہے۔ جب جلال الدین رُومی نے اے خدا! اپنے کو آپ کے سپرد کردیا کہ ہم کچھ نہیں ہیں، تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم مجبور ہیں بلکہ یہ اپنے ضعف وعجز کا اقرار ہے اور اللہ تعالیٰ سے رحم اور مدد کی درخواست ہے اور رحم کی درخواست جب ہی قبول ہوتی ہے جب اپنی طاقت سے صَرفِ نظر ہو اور اپنی حقارت 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 عرضِ مرتب 7 1
4 درسِ مناجاتِ رُومی 10 1
5 ۲۴؍ رجب المرجب ۱۴۱۱؁ھ مطابق ۱۱ ؍فروری 1991؁ء 10 1
6 ۲۵؍ رجب المرجب ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۲؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 14 1
7 ۲۶؍ رجب المرجب ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۳؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 26 1
8 ۲۷؍ رجب المرجب ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۴؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 43 1
9 ۲۸؍ رجب المرجب ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۵؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 60 1
10 ۲۹؍رجب المرجب ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۶؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 70 1
11 یکم شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۷؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 79 1
12 ۲؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۸؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 88 1
13 ۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۹؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 99 1
14 ۴؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۰؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 110 1
15 ۵؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۱؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 116 1
16 ۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۲؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 128 1
17 ۷؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۳؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 134 1
18 ۸؍ شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۴؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 142 1
19 ۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۵؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 149 1
20 ۱۰؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۶؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 155 1
21 ۱۱؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۷ ؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 164 1
22 ۱۵؍ذوقعدہ ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۹؍مئی ۱۹۹۱ ؁ء 167 1
23 ۱۸؍ ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۲۶؍اکتوبر ۱۹۹۱ ؁ء 182 1
24 ۲۱؍ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۲۹؍اکتوبر ۱۹۹۱ء؁ 193 1
25 ۲۲؍ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۳۰؍اکتوبر ۱۹۹۱ ؁ء 202 1
26 ۲۵؍ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۲؍ نومبر ۱۹۹۱ ؁ء 213 1
27 ۲۶؍ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۳؍نومبر ۱۹۹۱ ؁ء 225 1
28 ۲۷؍ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۴؍نومبر ۱۹۹۱ ؁ء 230 1
29 ۱۲؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۴؍مئی ۱۹۹3 ؁ء 242 1
30 ۱۳ ؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۵؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 245 1
31 ۱۴ ؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۶؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 253 1
32 ۱۶؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۸؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 258 1
33 ۱۷؍ ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۹؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 265 1
34 ۱۸؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۱۰؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 274 1
35 از مناجات خاتمِ مثنوی 281 1
36 ۱۹؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۱۱؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 281 1
38 عنوانات 5 2
39 ضروری تفصیل 4 1
40 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
41 عنوانات 5 1
42 اس کتاب کا تعارف 290 1
Flag Counter