فغان رومی |
ہم نوٹ : |
|
منارہا ہو تو اس بیٹے کی یہ خوشیاں غیر شریفانہ اور کمینہ پن کی خوشیاں ہیں لہٰذا اے خدا! میں ان تمام خوشیوں پر نادم ہوں جن سے آپ ناراض ہوئے ہوں، کیوں کہ کوئی بندہ آپ کی نافرمانی میں مبتلا ہو اس سے بڑھ کر کوئی عذاب ہی نہیں ہے۔ دنیا میں سب سے بڑا عذاب آپ کی نافرمانی ہے۔ بندہ ہو کر اپنے مالک کا اورقادرِمطلق مالک کا نافرمان ہو، اس پر جتنے جوتے پڑجائیں کم ہیں اور جتنے عذاب اور بے چینیاں دل پر نازل ہوجائیں تھوڑی ہیں ؎ ہتھوڑے دل پہ ہیں مغز ِدماغ میں کھونٹے بتاؤ عشقِ مجازی کے مزے کیا لوٹے یہ شعر میں نے ایک رومانٹک والے کے لیے اسی کی زبان میں کہا جو میرے پاس آیا اور کہا کہ ایسا لگتا ہے جیسے ہر وقت کوئی میرے دماغ میں کھونٹا ٹھوک رہا ہے اور دل پر ہتھوڑے برسارہا ہے، بے چین اور پریشان ہوں، نیند بھی نہیں آتی ، مجھے اپنا ہیئرآئل روغنِ مقویِ دماغ دے دیجیے۔ میں نے ان کی فرمایش پر تیل ان کو دے دیا لیکن مجھے ان کے بارے میں علم تھا کہ یہ عشق مجازی میں مبتلا ہیں۔ اگلے دن آئے اور کہا کہ جناب! میں نے سر میں آپ کا دیا ہوا تیل ڈالا لیکن میرا سر تو ٹھنڈا نہیں ہوا تیل ہی گرم ہوگیا۔ تب میں نے ان سے کہا کہ اگر سر پر انگیٹھی رکھی ہو اور کوئی مرنڈا کی ٹھنڈی بوتل آپ کو پلا رہا ہو تو کیا ٹھنڈک آئے گی ؟ کہنے لگے:نہیں۔ میں نے کہا: اگر آپ کہیں تو آپ کے مرض کا علاج بتادوں؟ کہنے لگے کہ ضرور! میری تو جان ہی پر بن گئی ہے ۔ میں نے کہا کہ آپ نے جو ایک معشوق ساتھ رکھا ہوا ہے جب تک اس کو نہیں بھگاؤ گے آپ کا سر ٹھنڈا نہیں ہوسکتا، چاہے دنیا بھر کے ٹھنڈے ہیئر آئل لگالو۔ میری گزارش پر انہوں نے توبہ کی اور اس معشوق کو بھگادیا اور پھر ہنستے ہوئے آئے اور کہنے لگے کہ اب تو سر بغیر ہیئر آئل کے ٹھنڈا ہوگیا، زندگی کا نقشہ ہی بدل گیا، دوزخی زندگی جنتی زندگی سے تبدیل ہوگئی۔ کتنے بندے توبہ کرکے ایک سیکنڈ میں اللہ والے ہوگئے۔ اب ان کو حقیر سمجھنا بھی جائز نہیں کہ یہ تو پہلے ایسے ویسے تھے۔ پہلے جیسے بھی تھے اب تو اللہ والے ہیں۔ تلی کا تیل جب روغن گل ہوجائے تو اب اس کو تلی کا تیل کہنا جائز نہیں ورنہ وہ ہتکِ عزت کا دعویٰ کردے گا۔ایسے ہی جب کوئی گناہ گار اللہ والا ہوجائے اب اس کو حقیر مت سمجھو