ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2014 |
اكستان |
|
ہے کہ اپنے گھر کی مسجد میں اِعتکاف کی نیت سے بیٹھی رہے اور وہیں سے بیٹھے بیٹھے گھر کا کام کاج بھی بتاتی رہے۔ مسئلہ : اگر اِعتکاف میں عورت کو ماہواری شروع ہوجائے تو اُس کا اِعتکاف وہیں ختم ہو گیا، رمضان کے آخری عشرہ کے اِعتکاف میں اگر ایسا ہوجائے تو کسی عالم سے مسائل معلوم کر کے قضا کرلیں۔ حضور اَکرم ۖ کااِرشاد ہے کہ اِعتکاف معتکف کو گناہوں سے روکتا ہے اور اُس کے لیے (اُن) سب نیکیوں کا ثواب (بھی) جاری رہتا ہے (جنہیں اِعتکاف کے باعث اَنجام دینے سے قاصر رہتا ہے۔ (مشکوة شریف) فائدہ : جس دِن صبح کو عید یا بقر عید ہو اُس رات کو بھی ذکر ،عبادت اور نفل نماز سے زندہ رکھنے کی فضیلت آئی ہے، حدیث شریف میں ہے کہ جس نے دونوں عیدوں کی راتوں کو عبادت کے ذریعہ زندہ رکھا اُس دِن اُس کا دِل مُردہ نہ ہوگا جس دِن (یعنی قیامت کے دِن) دِل مُردہ ہوں گے ۔ ( الترغیب و الترہیب ) رمضان کے بعد دو اہم کام : صدقہ فطر : حضرت اِبن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایاکہ رسول اَکرم ۖ نے صدقہ ٔ فطر روزوں کو لغو اور گندی باتوں سے پاک کرنے کے لیے اور مساکین کی روزی کے لیے مقرر فرمایا ہے ۔ ( اَبو داود) شش عید کے روزے : فخرِ کونین ۖنے فرمایاکہ جس نے رمضان کے روزے رکھے اور اُس کے بعد چھ (نفل) روزے شوال (یعنی عید) کے مہینے میں رکھے تو پورے سال کے روزے رکھنے کا ثواب ہوگا ،اگر ہمیشہ ایسا ہی کیا کرے تو گویا اُس نے ساری عمر روزے رکھے۔ (مسلم شریف)