ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2014 |
اكستان |
|
قسط : ٧ قصص القرآن للاطفال پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے ( الشیخ مصطفٰی وہبہ،مترجم مفتی سیّد عبدالعظیم صاحب ترمذی ) ( حضرت اِبراہیم علیہ السلام ) حضرت اِبراہیم علیہ السلام کے دِل میں خواہش پیدا ہوئی کہ وہ اِس بات کا مشاہدہ کریں کہ اللہ کیسے مُردوں کو زندہ کرتا ہے ؟ آپ نے عاجزی کے ساتھ اللہ سے درخواست کی : (رَبِّ اَرِنِیْ کَیْفَ تُحْیِ الْمَوْتٰی ) (سُورة البقرہ : ٢٦٠) ''اے میرے پرور دِگار ،دِکھلادے مجھ کو کہ کیونکر زِندہ کرے گا تو مُردے۔'' اللہ تعالیٰ نے حضرت اِبراہیم علیہ السلام کے دِل کی بات جاننے کے باوجود آپ سے پوچھا : ( اَوَلَمْ تُؤْمِنْ ) ''کیا تونے یقین نہیں کیا۔'' حضرت اِبراہیم علیہ السلام نے فورًا عرض کیا : ( بَلٰی وَلٰکِنْ لِّیَطْمَئِنَّ قَلْبِیْ ) ''کیوں نہیں لیکن اِس واسطے چاہتاہوں کہ تسکین ہوجاوے میرے دِل کو۔ '' آپ کے سوال کی وجہ ظاہر ہوگئی کہ آپ اَحیائے موتٰی کے مشاہدہ سے اِطمینانِ قلب چاہتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت اِبراہیم علیہ السلام کے شوق کے سبب دُعا قبول فرمالی اور آپ کو حکم دیا کہ چار پرندے اَکھٹے کریں پھر اُنہیں ذبح کریں اور اُن کے کئی ٹکڑے کریں اور تمام ٹکڑے پہاڑ پر رکھ دیں پھر اُنہیں بلائیں تاکہ آپ دیکھ سکیں کہ پرندے کس طرح زِندہ ہو کر آپ کی طرف آتے ہیں، گویا آپ نے