ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2014 |
اكستان |
|
یہ نہیں ہو سکتا بلکہ پہلے اُس کی وجہ معلوم کرنی پڑے گی پوری تحقیق کرنی پڑے گی پھر اُس کے بعد تکفیر کی جائے تو کی جائے ورنہ نہیں کی جا سکتی تکفیر۔ اگر وہ قطعیات کا اِنکار کرتا ہے یعنی وہ باتیں جو دین کی شروع سے آج تک چلی آرہی ہیں اور وہ سب کے علم میں ہیں متواترات ہیں اُن کا اِنکار کرتا ہے اگر یا اُن میں کسی ایک بات کا تو پھر کافر ہوسکتا ہے پھر تکفیر کی جائے گی اُس کی، ورنہ نہیں۔اِرشاد فرمایا کہ لَا تُخْرِجْہُ مِنَ الْاِسْلَامِ بِعَمَلٍ کسی عمل کی وجہ سے یہ نہ کہو کہ یہ اِسلام سے نکل گیا، اَب کوئی برا عمل کرتے ہوئے دیکھ رہے ہو اگر، تو بھی یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ اِسلام سے نکل گیا ہے تاوقتیکہ اُس سے بات نہ کرلو۔ یہ جو ہمارے ناواقف لوگ ہیں بدعتی لوگ ہیں جنہیں مسائل کا پتہ نہیں ہے قبروں پر جاتے ہیں سجدے بھی کر لیتے ہیں اَب اُنہیں کیا کہا جائے ،دیوبندی عالم سے پوچھو تو اور بریلوی سے پوچھو تو یہی ہے فتوی دونوں کا ایک ہی ہے کہ یہ کفر کا عمل ہے عملِ کفر ہے اور سب نے یہی لکھا ہے اِس میں کوئی دیوبندی بریلوی کا بھی فرق نہیں لیکن علماء اِحتیاط کرتے ہیں ،علماء یہ کہتے ہیں کہ یہ فعلِ کفر ہے وہ کام ہے یہ جو کافر کرتے ہیں وہ کام نہیں ہے جو مسلمان کرتے ہیں ۔تو یہ کافروں جیسا کام ہوا کفر نہ ہوا تاوقتیکہ اُس سے اُس کی نیت معلوم نہ کر لی جائے تو یہ فعلِ شرک ہے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ آپ کو نظر یہ آرہا ہے کہ وہ بت کو سجدہ کررہا ہے لیکن یہ نہیں پتہ چل رہا آپ کو کہ اُدھر پیچھے کوئی اُس کے کھڑا ہے تلوار لیے ہوئے یا ریوالور لیے ہوئے کہ توایسے کر، تو ممکن ہے کہ ایسے ہوا ہو، تو یک لخت دیکھتے ہی بغیر بات کیے نہیں کہا جا سکتا ۔ اور اِس طرح کی جہالت کہ بتوں کو سجدہ کرنا اِسی طرح سے قبروں کو سجدہ کرنا یہ چلی ہے ہمارے یہاں غیر مسلموں سے اَصل میں، اُن کے اِختلاط سے ورنہ عرب میں نہیں ہے ایسی صورت۔عرب کا مطلب سعودی عرب نہیں بلکہ عرب علاقے سارے، اُن میں نہیں ملے گی یہ بات ۔ مصری عالم سے گفتگو،بدعت کی وجہ : ایک مصری عالم آئے ہوئے تھے وہ کہیں چلے گئے بزرگوں کے مزارات پر وہاں جا کر یہ بھی چیز دیکھی اُنہوں نے ! اُنہیں بڑا عجیب لگا ! ! پھر میں نے اُن سے پوچھا کہ مصر میں ایسے نہیں ہے ؟