Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2014

اكستان

25 - 65
 اِس کا جواب یہ ہے کہ( ایک) ذلیل اِنسان نے جب ائیرکنڈیشن کے ذریعے گرمی سردی کا اِنتظام کیا ہے تو قادرِ مطلق اور خالق ِ کائنات کے لیے یہ کیوں ناممکن ہے جس کے اِرادے کے آگے تمام قوانین ِطبعیہ (PHYSICAL RULES) زیرِ فرمان اور مسخر ہیں۔ 
محققین ِ یورپ نے تصریح کی ہے کہ جس ذات نے قوانین ِطبعیہ(PHYSICAL RULES) بنائے ہیں اُن میں اُس کو مداخلت اور تبدیلی کا بھی حق حاصل ہے۔ ہم نے اُن کے مکمل حوالہ جات دُوسری تصنیفات میں لکھے ہیں اور کسی قدر میری کتاب علوم ِ قرآن میں بھی موجود ہیں۔ 
(٣)  تیسرا شبہ یہ ہے کہ ایسا طویل سفر تھوڑے وقت میں کیونکر ممکن ہو سکتا ہے  ؟
 اِس شبہ کے جوابات حسب ِ ذیل ہیں  : 
(i)  فلاسفہ قدیم و جدید اِس اَمر پر متفق ہیں کہ حرکت کی تیزی اور سر عت کے لیے عقلاً کوئی حد مقرر نہیں کی جا سکتی جس زمانے میں جس قدر حرکت ممکن ہو، اُس زمانے کے کروڑویں حصے میں بھی وہ حرکت ممکن ہے۔ اِس بنا پر سرعت ِ حرکت معراجیہ پر شبہ کرنا اور اُس کو ناممکن قرار دینا(قدیم و جدید) دونوں فلسفوں کے خلاف ہے۔ اَلبتہ مشاہدہ میں ایسی تیز حرکت نہ آنے کی وجہ سے یہ سفر تعجب اَنگیز ضرور ہے جیسے جدید تیز رفتار میزائل قبل اَزمشاہدہ پہلے زمانے میں محلِ تعجب تھے لیکن اَب نہیں۔ 
(ii)  اِس سفر میں جو سواری اِستعمال ہوئی ہے اُس کو'' براق'' کہا جاتا ہے اور برق اور بجلی کی تیز رفتاری ضرب المثل ہے پھر براقیت کے بھی مختلف درجات ہیں اگرچہ عالم ِ سفلی کی بجلی ہو لیکن اگر یہ براقیت عالم ِ علوی کی ہو جن کی قوت ماوراء العقل ہے تو اِس کی سرعت بے نظیر ہوگی بالخصوص جبکہ حدیث کے مطابق حدنگاہ کی دُوری اُس کے لیے ایک قدم تھا۔ 
(iii)  اِس سواری کا اَوّلاً شوخی کرنا اور پھر جبرائیل علیہ السلام کے بتلانے پر شرم و حیا کی وجہ سے پسینہ پسینہ ہونا اِس اَمر کی دلیل ہے کہ یہ سواری صاحب ِعقل تھی اگرچہ عقل کو خدا ہر چیز میں پیدا کرسکتا ہے بلکہ ہر چیز میں کسی قدر (موجود بھی) ہے جیسے (کُلّ قَدْ عَلِمَ صَلَاتَہ وَ تَسْبِیْحَہ )سے معلوم ہوتا ہے کہ کائنات کی ہر چیز اپنی دُعا وتسبیح کو جانتی ہے، لیکن یہ ہوسکتا ہے کہ مَلکی قوت کو اِس سواری کی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 بے اَولاد کی اَولاد 6 2
4 درسِ حدیث 8 1
5 نبی علیہ السلام کے بعد حقیقی منافق کا کھوج نہیں لگایا جاسکتا : 9 4
6 اِن کی دلداری ،حکمت اور فائدہ : 9 4
7 آپ کے بعد منافقین کے متعلق پالیسی ،حضرت عمر کے اِرشادات : 10 4
8 نفاق کی ظاہری علامات : 11 4
9 صوفیاء کے چاروں سلسلے حضرت حسن بصری کے واسطہ سے حضرت علی تک : 12 4
10 حضرت اَبوبکر اور سلسلۂ نقشبندیہ : 12 4
11 حضرت حسن بصری کو حجاج سے خطرہ اور اُس کی وجہ : 13 4
12 ''آدم کُش ''حجاج کے چند واقعات : 13 4
13 حسن بصری کے بارے میں اِبن ِ سیرین کی تعبیر : 15 4
14 ظاہر ی منافق کے بارے میں حضرت حسن بصری کا فتوی، پھر رُجوع : 16 4
15 علماء کے نزدیک اِس حدیث کا مطلب : 17 4
16 مگر خبردار، کفر کا خطرہ ! : 17 4
17 اِسراء و معراج 18 1
18 اِسراء و معراج کا فرق : 18 17
19 آرائِ مختلفہ دَربارۂ معراج : 18 17
20 آغاز ِ معراج : 18 17
21 تعین ِسالِ سفرِ معراج : 19 17
22 تعین ِماہ : 19 17
23 تعین ِرات : 19 17
24 کیفیت سفرِ معراج : 20 17
25 اہلِ اِلحاد کا اِستدلال اور اُس کا رَد : 21 17
26 قرآن سے جسمانی معراج کا ثبوت : 23 17
27 اِس قرآنی اِرشاد میں جسمانی معراج کی وجوہات حسب ِ ذیل ہیں : 23 17
28 واقعہ معراج پر عقلی بحث : 24 17
29 اِسلام کیا ہے ؟ 27 1
30 چوتھا سبق : روزہ 27 29
31 روزہ کی اہمیت اور فرضیت : 27 29
32 روزوں کا ثواب : 27 29
33 روزوں کا خاص فائدہ : 29 29
34 قصص القرآن للاطفال 31 1
35 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 31 34
36 ( حضرت صالح علیہ السلام کی اُونٹنی کا قصہ) 31 34
37 تعلیم النسائ 37 1
38 زنانہ اسکول اور مدارس سے متعلق حضرت تھانوی کی رائے : 37 37
39 زنانہ اسکول میں تعلیم کا ضرر : 37 37
40 یہ میری رائے ہے فتوی نہیں ہے : 38 37
41 زنانہ اسکول میں مفسدہ کی وجہ اور اَصل بنیاد : 38 37
42 سیرت خُلفا ئے راشد ین 39 1
43 اَمیر المؤمنین حضرت عثمان بن عفّان ذوالنّورین 39 42
44 حضرت ذوالنورین کی خلافت : 39 42
45 بقیہ : اِسراء و معراج 40 17
46 ایک اَنوکھا '' سبق '' جو حضرت مدنی دے گئے 41 1
47 فرقہ واریت کیا ہے ، کیوںہے اور سدباب کیا ہے ؟ 51 1
48 قرآن و حدیث کے نام پر فرقہ واریت : 51 47
49 اِسلامی معاشرت 56 1
50 نکاح کے درجے : 56 49
51 بقیہ : ایک اَنوکھا ''سبق ''جو حضرت مدنی دے گئے 57 46
52 اربعین حدیثا فی فضل سورة الاخلاص 58 1
53 فضائل سورۂ اِخلاص 58 52
54 نمازوں کے بعد پڑھنے کی فضیلت : 58 52
55 بقیہ : تعلیم النساء 60 37
56 شبِ معراج 61 1
57 اَخبار الجامعہ 62 1
58 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter