ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2014 |
اكستان |
|
لمبامقابلہ بہت مشکل ہے، اَفغانستان میں (رُوس سے)بھی لمبا مقابلہ چل رہا ہے اور اِنشاء اللہ اُسے نکلنا پڑے گا وہاں سے، اللہ تعالیٰ کی مدد شاملِ حال رہی مجاہدین میں اِخلاص رہا تو کوئی وجہ نہیں ہے کہ وہ کامیاب نہ ہوں ،یہی کامیاب ہوں گے۔تو اِس میں یہ(دیر تک مقابلہ والی) بات تھی بلا شبہ ورنہ حکومت اِتنی نہیں پھیل سکتی کیونکہ عبدالملک نے ایک دفعہ اِسے لکھا ہے کہ بس لڑائی بند کر دو اور سیز فائر لائن قائم کرلو اور اُس کے بعد پھر اُسی کو سر حد بنالو ہماری حکومت کی اور مخالفین کی حکومت کی، وہ تنگ آگیا لیکن اِس نے کہا کہ نہیں مجھے اور موقع دیجیے پھر اُس نے اور موقع دے دیا پھر یہ کامیاب ہوگیا اور اِس نے شکست دی۔ یہ شخص نہایت ذہین تھا حافظہ بہت عجیب تھا اور قرآنِ پاک پر اِتنا عبور تھا کہ اُلٹا بھی اِسے پتہ ہوتا تھا کہ اِس آیت سے پہلے کیا آیت ہے۔ ( مَا اَغْنٰی عَنْہُ مَالُہ وَمَا کَسَبْ)سے پہلے کون سی آیت ہے یہ بتانا بہت مشکل ہوتا ہے اِس کے لیے زبردست حافظہ چاہیے لیکن اِس خدا کے بندے کو یہ صفت حاصل تھی اور مارنے کا اِسے شوق تھا آدمیوں کو توجو دُشمنوں کے حفاظ معروف تھے اُن کو مارنے کا بہانا یہی بنالیا اِس نے کہ بُلا کے پوچھتا تھا کہ یہ آیت ہے قرآن کی ؟ کہا کہ ہے، اِس سے پہلے کیا ہے ؟ اَب اُس سے پہلے تو نہیں آتی حافظ کو آگے کی تو آتی ہے قرآنِ پاک اُلٹاتو کوئی نہیں پڑھتا آگے ہی کو پڑھتے ہیں( لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ ) سے پہلے کیا ہے وہ نہیں آئے گا اَگلا آتا ہے ایک دم ذہن میں تو اِمتحانًا کوئی پوچھتا ہو ایسی جگہ جہاں دُشمنی ہو جان کا بھی خطرہ ہو تو کوئی بتا سکتا ہے اور اَکثر نہیں بتا سکتے،اِسی پر مارتا رہا، بلاتا دُشمنوں کو تھا اِمتحان اُن سے لیتا تھا پھر ایسے مارتا تھا ،یہ قتل کی کوئی وجہ نہیں ہوسکتی یہ ظلم ہے بہت بڑا ظلم ہے۔ اُس نے ایک آدمی سے پوچھا کہ ( اَمَّنْ ھُوَ قَانِت اٰنَآئَ الَّیْلِ سَاجِدًا وَّ قَائِمًا یَّحْذَرُ الْاٰخِرَةَ وَیَرْجُوْا رَحْمَةَ رَبَّہ)اِس سے پہلے کیا ہے ؟ اُس نے فورًا کہا اِس سے پہلے ( اِنَّکَ مِنْ اَصْحَابِ النَّارِ) اور اِس کا ترجمہ یہ ہے کہ تو یقینًا جہنمی ہے ،اَب یہ بد فالی بھی ہوگئی ایک طرح کی پھر اُس نے یہ کھیل