ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2014 |
اكستان |
|
کجی اِختیار کرے گی تووہ راستے سے ہٹ جائے گی۔ (٨) اہل ِشام کو فرمان بھیجاکہ اپنی اَولاد کو تیرنا اور تیر اَندازی اور گھوڑے کی سواری سکھاؤ اور اُن کو حکم دو کہ لوگوں کی بے آبروئی نہ کریں۔ (٩) فرمایا کرتے تھے کہ جو شخص اپنے مقام کوتہمت سے علیحدہ نہ رکھے وہ اپنے بدگمان کرنے والے کو ملامت نہ کرے، جوشخص اپنا راز پوشیدہ رکھے گا اُس کا کام اُس کے اِختیار میں ہوگا۔ (١٠) فرماتے تھے کہ تین چیزیں تیرے بھائی کے دِل میں تیری محبت قائم کردیں گی: (i)جب ملاقات ہو تو سلام کرنے میں اِبتداء کرنا (ii) اُس کے ناموں سے جو اُس کو پسند ہو اُسی نام سے اُس کو پکارنا(iii) محفل میں اُس کے لیے جگہ کشادہ کرنا۔ (١١) فرماتے تھے کہ سب سے زیادہ سخی وہ ہے جوایسے شخص کو دے جس نے اُس کو نہیں دیا اور سب سے زیادہ حلیم وہ ہے جواپنے ظالم کا ظلم معاف کردے۔ (١٢) فرماتے تھے کہ طمع فقیری پیدا کرتی ہے، مایوسی(مخلوق سے) غنی کردیتی ہے، ہر معاملہ میں( سوائے آخرت کے معاملات کے) دیر کرنا بہتر ہے۔ (١٣) فرماتے تھے کہ جب کوئی بندہ اللہ کے لیے تواضع کرتا ہے تواللہ تعالیٰ اُس کی حکمت کوبلند کردیتا ہے وہ اپنی نظر میں حقیر ہوتا ہے مگر لوگوں میں اُس کی عزت ہوتی ہے۔ (١٤) فرماتے تھے کہ زِنا کی کثرت سے زمین میں زلزلہ آجاتا ہے اور حکام کے ظلم سے قحط پڑجاتا ہے۔ (١٥) فرماتے تھے کہ جو شخص چاہتا ہو کہ میری زندگی کامیابی میں گزرے اُس کو چاہیے کہ اپنے باپ کے بعد اُس کے دوستوں سے نیک سلوک کرے۔ (١٦) ایک شخص کو آپ نے نصیحت فرمائی کہ وہ کام کیا کرو کہ اگر تم کو اُس کا م میں کوئی دیکھ لے تو تم کو ناگوار نہ ہو۔ (١٧) فرماتے تھے کہ علماء کی مجلسوں سے علیحدہ نہ رہا کرو، خدا نے رُوئے زمین پر علماء کی